• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 5718

    عنوان:

    برائے کرم مجھے بتائیں کہ مفتی سعید احمد پالنپوری اور مولانا قمرالدین احمد کون ہیں؟ برائے کرم ان کی پرہیزگارانہ زندگی کے بارے میں جو کہ انھوں نے گزاری ہیں تفصیل سے بتائیں۔دوسرے اگر کسی شخص نے ان سے بیعت کی ہو اور وہ کہتا ہو کہ میں ان شیخ سے اپنی بیعت توڑتاہوں اورختم کرتا ہوں۔ تو کیا اس سے اس کی بیعت ختم ہوجائے گی یا وہ اب بھی اسی شیخ کے رابطہ میں رہے گا اور ہر چیز معمول کے مطابق ہوگی․․․․․․برائے کرم تشریح کریں ،اور جلد از جلد جواب عنایت فرمائیں۔

    سوال:

    برائے کرم مجھے بتائیں کہ مفتی سعید احمد پالنپوری اور مولانا قمرالدین احمد کون ہیں؟ برائے کرم ان کی پرہیزگارانہ زندگی کے بارے میں جو کہ انھوں نے گزاری ہیں تفصیل سے بتائیں۔دوسرے اگر کسی شخص نے ان سے بیعت کی ہو اور وہ کہتا ہو کہ میں ان شیخ سے اپنی بیعت توڑتاہوں اورختم کرتا ہوں۔ تو کیا اس سے اس کی بیعت ختم ہوجائے گی یا وہ اب بھی اسی شیخ کے رابطہ میں رہے گا اور ہر چیز معمول کے مطابق ہوگی․․․․․․برائے کرم تشریح کریں ،اور جلد از جلد جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 5718

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 819=755/ د

     

    (۱) حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری مدظلہ دارالعلوم دیوبند کے درجہ علیا کے استاذ ہیں، ترمذی شریف، بخاری شریف، طحاوی شریف، حجة اللہ البالغہ جیسی اہم کتابیں آپ کے زیر درس ہیں۔ جملہ علوم آلیہ و عالیہ میں مہارت تامہ رکھتے ہیں، نیک، صالح، متقی، باکمال عالم دین ہیں، آپ نے متعدد تصانیف فرمائیں ہیں، آپ کو حضرت مولانا مفتی مظفرحسین صاحب رحمة اللہ علیہ ناظم مدرسہ مظاہر علوم (وقف) سے اجازت و خلافت حاصل ہے، جو کہ حضرت مولانا اسعد اللہ صاحب علیہ الرحمة کے خلیفہ تھے، اور حضرت مولانا اسعد اللہ صاحب علیہ الرحمة کو حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ سے خلافت و اجازت حاصل تھی۔ حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری دامت برکاتہم کا درس بہت مقبول ہے۔ مستند و معتبر حوالوں سے بات جامع اور مختصر فرماتے ہیں، آپ کے مواعظ سے بھی عوام و خواص کو خوب فائدہ پہنچ رہا ہے، ملک و بیرون ملک کے اسفار میں ان کے حکیمانہ مواعظ سے خلق کثیر فائدہ اٹھاتی ہے، تزکیہٴ باطن، اصلاح اخلاق و اعمال کی طرف بھی آپ لوگوں کو متوجہ فرماتے رہتے ہیں۔ آپ کی ذاتِ گرامی سے تعلق ارادت قائم کرکے لوگ روحانی و باطنی فائدہ بھی حاصل کررہے ہیں۔

    (۲) حضرت مولانا قمر الدین صاحب دامت برکاتہم درالعلوم دیوبند سے فارغ التحصیل ہیں اور اپنے وقت کے مایہ ناز اساتذہ کرام سے علوم عالیہ و آلیہ کی تکمیل فرمانے کے بعد اولاً مدرسہ عبدالرب دہلی میں تدریسی مشاغل میں مصروف رہے، بعدہ دارالعلوم دیوبند کے استاذ مقرر ہوئے، مسلم شریف، نسائی شریف، بیضاوی وغیرہ کتب آپ سے متعلق ہیں، عصر بعد مسجد طیب میں آپ کی مجلس ہوتی ہے جس سے طلبہ کے علاوہ عوام و خواص استفادہ کرتے ہیں، آپ کی شخصیت نیک، صالح متقی، ہونے کے ساتھ متانت و سنجیدگی کی پیکر ہے، آپ کا اصلاحی تعلق اولاً مولانا شاہ وصی اللہ صاحب نور اللہ مرقدہ خلیفہ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی علیہ الرحمة سے تھا، بعدہ حضرت تھانوی علیہ الرحمة ہی کے دوسرے خلیفہ محی السنة مولانا شاہ ابرار الحق قدس سرہ سے اصلاحی تعلق قائم فرماکر اجازت و خلافت سے مشرف ہوئے۔ اور خلق خدا کو ظاہری و باطنی فیض پہنچانے میں مصروف ہیں، آپ کے مواعظ سادہ مگر پر تاثیر ہوتے ہیں۔

    (۳) بیعت ہونا تو ایک رسمی شے ہے، اصل چیز مناسبت کے بعد اصلاحی تعلق قائم رکھ کر اطلاع حال کے ساتھ تجویز شیخ کا انقیاد کرنا ہے، شیخ و مرید کا رابطہ، ربط رکھنے سے قوی ہوتا ہے، بے ربط ہونے سے خود ہی کمزور ہوجاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند