متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 52479
جواب نمبر: 52479
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 921-757/H=6/1435-U نوپیدا عقائد کے حامل بدعتی خرافاتی بیچارے تو علم وعقل سے پیدل ہوتے ہیں وہ تو جس پر جو کچھ تبرا کریں جس طرح کا چاہیں چیلنج دیتے پھریں سب کچھ قرین قیاس ہے، علم حدیث میں حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی کا کیا مقام ہے اور کس درجہ ان کی سند عالی اور صحیح ہے اس کے لیے فضائل ابی حنیفہ واخبارہ ومناقبہ (ویشتمل علی أحد مسانید الإمام أبي حنیفة الہامة بروایة الموٴلف) تالیف أبی القاسم عبد اللہ ابن محمد ابن احمد بن یحیی ابن الحارث السعدی المعروف بابن العوام المتوفی ۳۳۵ھ (مطبوعہ المکتبة الامدادیہ مکة المکرمہ۔ (ب) عقود الجواہر المنیفة في أدلة الإمام أبي حنیفة مما وافق فیہ الأئمة الستة أوأحدہم (تالیف الإمام السید محمد مرتضی الزبیدی صاحب اتحاف السادة المتقین شرح احیاء علوم الدین للغزالی) کو ملاحظہ کریں ان دو کتابوں کو دیکھنے ہی سے معلوم ہوجائے گا کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی رحمة واسعہ کا علوم حدیث میں کتنا اونچا درجہ تھا اور سند کس قدر عالی تھی؟ ============ جواب صحیح ہے۔ اور مکانة الإمام أبي حنیفة في علم الحدیث بھی اس سلسلہ میں بہت عمدہ ہے۔ (ن)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند