• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 42656

    عنوان: مروان بن حکم کون ہے ؟

    سوال: میرا آپ سے سوال یہی ہے کہ مروان بن حکم کون ہے ؟کیا وہ صحابی ہیں؟ان کا کردار کیسا ہے؟ان کی والدصحابی تھے ؟ تو انکو رسول ا کرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ملک بدر کیوں کیا تھا؟اور کیا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا گھر جلایا تھا اور ان کا حمل گروایا تھا، کیا یہ روایت صحیح یا نہیں؟

    جواب نمبر: 42656

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 9-126/D=2/1434 (۱) مروان بن الحکم حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے چچا زاد بھائی ہیں، ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے، حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ کسی نے وثوق کے ساتھ ان کو صحابی نہیں کہا ہے۔ (الاصابة: ۳/۴۷۷) (۲) ان کا کردار کیسا ہے؟ کردار سے کیا مراد ہے، واضح کریں۔ ابوبکر بن العربی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مروان صحابہ تابعین اور فقہاء المسلمین کے نزدیک عادل اور امت کے عظیم اشخاص میں ہیں، ان سے صحابہ میں حضرت سہل بن سعد نے روایتیں لی ہیں، تابعین میں حضرت علی زین العابدین سعید بن المسیب، عروہ بن الزبیر، ابوبکر بن عبدالرحمن الحارث، عبید اللہ بن عبد اللہ جیسے جلیل القدر علماء اور محدثین نے حدیثیں روایت کی ہیں، فقہاء میں سبھی نے ان کی عظمت اور خلافت کو تسلیم کیا ہے، ان کے فتاے کو قابل التفات سمجھا اور ان کی حدیثوں پر اعتماد کیا ہے، رہے بیوقوف قسم کے ادباء اور موٴرخین ان کا تذکرہ اپنی اپنی حیثیت سے کرتے ہیں۔ (العواصم من القواصم) (۳) علامہ ابن تیمیہ فرماتے ہیں کہ حضرت حکم بن ابی العاص کی جلا وطنی کا واقعہ کسی صحیح سند سے ثابت نہیں (منہاج السنہ) بعض تاریخی روایات میں اس کا ذکر ہے تو ممکن ہے کسی وقتی مصلحت کی بنیاد پر ایسا کیا ہو۔ (۴) یہ روایت من گھڑت اور موضوع ہے۔ دیکھئے منہاج السنہ لابن تیمیہ: ۳/۱۲۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند