• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 40667

    عنوان: كیا امام ابوحنیفہ اور دیگر ائمہ نے جعفر صادق سے علم حاصل كیا ہے؟

    سوال: (۱)کیایہ صحیح ہے کہ امام ابو حنیفہ اور باقی تینوں آئمہ نے امام جعفر صادق سے علم حاصل کیا ہے؟ (۲) اور ہمیں جعفر صادق کے بارے میں کیا گمان رکھنا چاہیے ؟ (۳)کیا ان کے نام کے ساتھ امام کا لفظ استعال کر سکتے ہیں؟ (۴)شیعہ کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ امام جعفر کے شاگرد رہے ہیں آپ لوگ شاگرد کو مانتے ہو استاد کو نہیں تو اس کا کیا جواب دینا چاہیے ؟ (۵)کیا یہ بات صحیح ہے کہ کسی کو پیسے دیتے وقت بائیں ہاتھ سے دیں اور اور لیتے وقت دائیں ہاتھ سے لیں۔ اگر صحیح ہے تو صدقے یا کسی اور اچھے مقصد کے لیئے جو پیسے دئیے جائیں تو کیا وہ بھی بائیں ہاتھ سے دینے چاہیے ؟

    جواب نمبر: 40667

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1015-100/N=11/1433 (۱) امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور امام مالک رحمہ اللہ کے متعلق تو یہ بات صحیح ہے، لیکن امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے متعلق صحیح نہیں، بلکہ صریح جھوٹ اور غلط ہے کیونکہ جعفر صادق کی وفات کے بعد دونوں کی ولادت ہوئی ہے، جعفر صادق رحمہ اللہ کی وفات 149ھ میں ہوئی اور امام شافعی رحمہ اللہ کی ولادت 150ھ میں او رامام احمد رحمہ اللہ کی 164ھ میں کذا فی کتب الرجال والتراجم۔ (۲) اکثر ائمہ جرح وتعدیل اور محدثین نے انھیں ثقہ قرار دیا ہے اور یہ نہایت نیک وصالح اور زاہد تھے، اور ان کے بے شمار مناقب ہیں، البتہ ان کے بہت سے شیعہ شاگردوں نے ان کی طرف سے بہت سی گھڑی ہوئی بے بنیاد باتیں منسوب کردی ہیں اس لیے شیعوں کی روایات ان کے متعلق صحیح نہیں۔ (۳) جس معنی میں شیعہ فرقہ ان کے ساتھامام کا لفظ استعمال کرسکتا ہے اس معنی میں ان کے ساتھ لفظ امام کا استعمال حرام اور گمراہی ہے، اور اگر کوئی جائز معنی مراد ہوں تب بھی ان کے ساتھ لفظ امام کا استعمال درست نہیں کیونکہ یہ لوگوں کے لیے اشتباہ کا باعث بنے گا اور نیز شیعہ فرقہ کے ساتھ تشبہ لازم آئے گا اور باعث اشتباہ امر اور تشبہ باہل البدع دونوں ہی سے بچنا واجب وضروری ہے۔ (۴) حضرت جعفر صادق رحمہ اللہ کے متعلق جو باتیں صحیح اور معتبر اسانید سے مروی ہیں وہ ہم اہل السنة والجماعت بھی قبول وتسلیم کرتے ہیں بلکہ امام بخاری رحمہ اللہ (الادب المفرد میں) امام مسلم، امام ترمذی، امام ابوداوٴد، امام نسائی اور امام ابن ماجہ وغیرہ جلیل القدر محدثین نے تو ان کی بہت سی روایات بھی نقل کی ہیں، ہاں البتہ شیعوں نے اپنی طرف سے ان کی طرف جو غلط باتیں منسوب کردی ہیں وہ ہم نہیں مانتے ہیں بلکہ شدت سے ان کا انکار کرتے ہیں۔ (۵) یہ بات غلط ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق احادیث میں مروی ہے کہ آپ لیتے بھی تھے دائیں ہاتھ سے اور دیتے بھی تھے دائیں ہاتھ سے، اخرج النسائی فی سننہ (کتبا الزینة، التیامن فی الترجل: ۲/۲۷۵) بسندہ عن عائشة قالت: ”کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یحب التیامن یأخذ بیمینہ ویعطي بیمینہ ویحب التیمن في جمیع أمورہ“۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند