متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 151076
جواب نمبر: 151076
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1137-1137/L=9/1438
واقعات کے بیان میں تساہلی سے کام لیے جانے کی روایت قدیم ہے،فضائلِ اعمال میں حضرت شیخ نے جو واقعات ذکر فرمائے ہیں اس تعلق سے عرض یہ ہے کہ حضرت نے اکثر واقعات بڑے لوگوں کی کتابوں سے لیے ہیں یہی وجہ ہے کہ حضرت اس کتاب کانام بھی اکثر ذکر فرمادیتے ہیں ،اگر ان کتابوں پر سرے سے اعتماد کو ہی ختم کردیا جائے تو تاریخ کا باب ہی ختم ہوتا نظر آئے گا ،ثانیاً جو واقعات نقل کیے گئے ہیں وہ از قبیلِ کرامات ہیں اور اولیاء کی کرامات اہلسنت والجماعت کے نزدیک برحق ہیں،حضرت مولانا منظور نعمانی رحمہ اللہ نے اپنے ایک رسالہ”مردوں کی زندوں سے ہم کلامی‘’ میں مدلل انداز میں اس کو ثابت فرمایا ہے کہ بعدالممات بھی باذن اللہ یہ ممکن ہے یہ مستبعد نہیں ہے۔بہتر ہے کہ اس رسالہ کو منگا کر اس کا مطالعہ کرلیا جائے ممکن ہے کہ اس تعلق سے شکوک وشبہات زائل ہوجائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند