• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 8197

    عنوان:

    بعض حضرات کا اصرار ہے کہ سیکورٹی گارڈ کی نوکری کرلی جائے۔ مسئلہ یہ ہے کہ کینڈا جیسے ملک میں فحاشی وعریانی ناقابل برداشت حد ک عام ہے۔ اور اگر سیکورتی گارڈ کا کام کیا جائے تو ہر آنے جانے والے اور والیوں پر نظر پڑتی ہے، جس سے دل میں غلط خیالات پیدا ہوتے ہیں۔ یہی حال کسی دوسری نوکری کا ہے، کہ غیر محرم کی طرف نگاہ کرنی پڑتی ہے۔ برائے مہربانی راہنمائی فرمائیں کہ ایسی صورت میں کیا طریق اختیار کیا جائے۔

    سوال:

    بعض حضرات کا اصرار ہے کہ سیکورٹی گارڈ کی نوکری کرلی جائے۔ مسئلہ یہ ہے کہ کینڈا جیسے ملک میں فحاشی وعریانی ناقابل برداشت حد ک عام ہے۔ اور اگر سیکورتی گارڈ کا کام کیا جائے تو ہر آنے جانے والے اور والیوں پر نظر پڑتی ہے، جس سے دل میں غلط خیالات پیدا ہوتے ہیں۔ یہی حال کسی دوسری نوکری کا ہے، کہ غیر محرم کی طرف نگاہ کرنی پڑتی ہے۔ برائے مہربانی راہنمائی فرمائیں کہ ایسی صورت میں کیا طریق اختیار کیا جائے۔

    جواب نمبر: 8197

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1069=1064/م

     

    جہاں تک استطاعت ہو، بدنگاہی سے بچنے کی ہرممکن کوشش کریں، نگاہوں کو نیچی رکھا کریں، اچانک نگاہ پڑجائے تو نظر ہٹالیا کریں، ہیجانی خیالات دل میں پیدا ہو تو فوراً خدائی عذاب کا استحضار کرلیا کریں، اور استطاعت کی حد تک بچتے ہوئے کبھی کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو فوراً توبہ واستغفار کریں اور موجودہ ملازمت (سیکورٹی گارڈ کی نوکری) ترک نہ کریں اگر چھوڑنے کی وجہ سے غیرمعمولی پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہو، اور اگر ایمان ویقین اور صبر وتحمل کا جذبہ مضبوط ہو اور ترک ملازمت کی وجہ سے پریشانی برداشت کرسکتے ہوں تو بہتر ہے کہ ایسی نوکری تلاش کرلیں جو حلال وطیب ہو، اور اس میں شریعت کا کوئی حکم نہ ٹوٹتا ہو، جب ایسی پاکیزہ نوکری مل جائے تو موجودہ کام چھوڑدیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند