• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 8051

    عنوان:

    میں ایک کمپنی میں کام بطور اکاوٴنٹنٹ کرتا ہوں۔ یہ گاڑیوں کو ایکسپورٹ اورامپورٹ کرتی ہے۔ میرا کام حساب کتاب کرنا ہوتا ہے۔ میرے ساتھ میرا دوسرا دوسرا کولیگ ہے اس کا کام ان گاڑیوں کے امپورٹ یا ایکسپورٹ پیپرز بنانا ہوتا ہے۔ ہم دونوں کا الگ اور اپنا اپنا کام ہے جب وہ اپنے ملک چھتی پر جاتا ہے تو اس کا سارا کام کمپنی مجھے حوالہ کردیتی ہے۔ اب چونکہ مجھے ہی اس کا سارا کام کرنا پڑتا ہے۔ تو کیا اس کی تنخواہ پر میرا حق بنتا ہے؟ واضح رہے کہ اکر یہ تنخواہ میں نہ لوں تو کمپنی اس کو بھی نہیں دیتی۔ کیونکہ ہماری کمپنی چھٹیوں میں کسی کو تنخواہ نہیں دیت۔ میرے ذہن میں تو یہ خیال آتا ہے کہ جب اس کا کام مجھے دیا جارہا ہے تو اس کی تنخواہ بھی مجھے دی جائے نیز میرا کمپنی کے ساتھ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا ہے کہ میں اس آدمی کا کام بھی بغیر کسی اجرت کے کروں گا۔ میں نے کمپنی کو اس بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا ہے، پہلے آپ حضرات سے پوچھنا ہے اگر اس تنخواہ پہ میرا حق بنتا ہے تو میں اپنے بوس سے بات کروں گا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مجھے میرا حق دے گا کیوں کہ میرا بوس کسی کا حق نہیں کھاتا۔

    سوال:

    میں ایک کمپنی میں کام بطور اکاوٴنٹنٹ کرتا ہوں۔ یہ گاڑیوں کو ایکسپورٹ اورامپورٹ کرتی ہے۔ میرا کام حساب کتاب کرنا ہوتا ہے۔ میرے ساتھ میرا دوسرا دوسرا کولیگ ہے اس کا کام ان گاڑیوں کے امپورٹ یا ایکسپورٹ پیپرز بنانا ہوتا ہے۔ ہم دونوں کا الگ اور اپنا اپنا کام ہے جب وہ اپنے ملک چھتی پر جاتا ہے تو اس کا سارا کام کمپنی مجھے حوالہ کردیتی ہے۔ اب چونکہ مجھے ہی اس کا سارا کام کرنا پڑتا ہے۔ تو کیا اس کی تنخواہ پر میرا حق بنتا ہے؟ واضح رہے کہ اکر یہ تنخواہ میں نہ لوں تو کمپنی اس کو بھی نہیں دیتی۔ کیونکہ ہماری کمپنی چھٹیوں میں کسی کو تنخواہ نہیں دیت۔ میرے ذہن میں تو یہ خیال آتا ہے کہ جب اس کا کام مجھے دیا جارہا ہے تو اس کی تنخواہ بھی مجھے دی جائے نیز میرا کمپنی کے ساتھ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا ہے کہ میں اس آدمی کا کام بھی بغیر کسی اجرت کے کروں گا۔ میں نے کمپنی کو اس بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا ہے، پہلے آپ حضرات سے پوچھنا ہے اگر اس تنخواہ پہ میرا حق بنتا ہے تو میں اپنے بوس سے بات کروں گا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مجھے میرا حق دے گا کیوں کہ میرا بوس کسی کا حق نہیں کھاتا۔

    جواب نمبر: 8051

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1625=1544/ د

     

    اگر کمپنی سے آپ کا معاملہ اپنے کام کی حد تک ہوا ہے اور دوسرے ساتھی کا کام آپ زاید وقت (ڈیوٹی ٹائم کے علاوہ) میں انجام دیتے ہیں تو اس کا معاوضہ طلب کرنے کا آپ کو حق ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند