• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 6583

    عنوان:

    احقر کو ایک مسئلہ درپیش ہے وہ یہ ہے کہ بیوی کی رضامندی سے کنڈوم یا عزل کرنا کیسا ہے؟ جہاں تک میری معلومات ہیں وہ یہ ہیں کہ عزل کی شریعت میں اجازت ہے یعنی بیوی کی اجازت سے۔ آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس کا مدلل جواب جلد تحریر فرماویں عین نوازش ہوگی۔

    سوال:

    احقر کو ایک مسئلہ درپیش ہے وہ یہ ہے کہ بیوی کی رضامندی سے کنڈوم یا عزل کرنا کیسا ہے؟ جہاں تک میری معلومات ہیں وہ یہ ہیں کہ عزل کی شریعت میں اجازت ہے یعنی بیوی کی اجازت سے۔ آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس کا مدلل جواب جلد تحریر فرماویں عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 6583

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 639=639/ م

     

    بیوی کی اجازت سے عزل کرنا یا کنڈوم استعمال کرنا اگرچہ جائز ہے لیکن شرعی اعذار کے بغیر یہ عمل کراہت سے خالی نہیں، اس لیے کہ حدیث میں عزل کو ?وأد خفی? (خفیہ درگور کرنا) کہا گیا ہے، نیز یہ عمل (عزل) کثرت توالد و تناسل سے مانع ہونے کی وجہ سے شرعاً غیر مطلوب بھی ہے، حدیث میں ایسی عورت سے شادی کی ترغیب دی گئی ہے جو زیادہ بچے جننے والی ہو، تاکہ کثرت امم کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فخر ہو، اور عزل یا کنڈوم کا استعمال اس جذبے سے کرنا کہ اگر زیادہ بچے پیدا ہوئے تو ان کے معاش کا نظم کہاں سے اور کیسے ہوگا۔ یہ اور بھی برا ہے۔ اس لیے کہ رزق کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے لے رکھا ہے۔ اس لیے اگر بیوی کی رضامندی بھی ہو، تب بھی بلا ضرورت شرعی عزل وغیرہ کرنا اچھا نہیں۔ ہاں اگر شرعی مجبوری ہو تو بلاکراہت جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند