• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 6012

    عنوان:

    میں ایک انجینئر ہوں۔ ایک کنسلٹینسی (مشورہ دینے کی جگہ) کے لیے کام کرتا ہوں جو کہ حکومت کے ذریعہ کرایہ پر لی ہوئی ہے۔ اورمیری ذمہ داری ایک بڑے پروجیکٹ کے لیے ٹینڈر کی تفصیل لکھنے کی ہے۔یہ پروجیکٹ اس کے بعد ان کمپنیوں کودیاجائے گا جو اس تفصیل پر پوری اترتی ہوں گی۔ بہت ساری کمپنیاں ہیں جو ان تفاصیل پر پوری اترتی ہیں اور اس کی اہل ہیں اور اس پروجیکٹ پر کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ کیا کسی خاص کمپنی سے کمیشن لے کرکے میں اس کے حق میں یہ ٹینڈر لکھ دوں اور اس طرح سے ان کو یہ بڑاپروجیکٹ پورا کرنے کا معاہدہ دلادوں۔ کمپنی بھی اس کو ترجیح دیتی ہے اورمجھ کو پیسہ دینے پر راضی ہے، کیوں کہ اس سے ان کے پروجیکٹ کی گیارنٹی ہوجائے گی، اور دوسرے کمپنیوں سے مقابلہ کرنے سے بچ جائیں گے۔ کیا اس کی اجازت ہے؟

    سوال:

    میں ایک انجینئر ہوں۔ ایک کنسلٹینسی (مشورہ دینے کی جگہ) کے لیے کام کرتا ہوں جو کہ حکومت کے ذریعہ کرایہ پر لی ہوئی ہے۔ اورمیری ذمہ داری ایک بڑے پروجیکٹ کے لیے ٹینڈر کی تفصیل لکھنے کی ہے۔یہ پروجیکٹ اس کے بعد ان کمپنیوں کودیاجائے گا جو اس تفصیل پر پوری اترتی ہوں گی۔ بہت ساری کمپنیاں ہیں جو ان تفاصیل پر پوری اترتی ہیں اور اس کی اہل ہیں اور اس پروجیکٹ پر کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ کیا کسی خاص کمپنی سے کمیشن لے کرکے میں اس کے حق میں یہ ٹینڈر لکھ دوں اور اس طرح سے ان کو یہ بڑاپروجیکٹ پورا کرنے کا معاہدہ دلادوں۔ کمپنی بھی اس کو ترجیح دیتی ہے اورمجھ کو پیسہ دینے پر راضی ہے، کیوں کہ اس سے ان کے پروجیکٹ کی گیارنٹی ہوجائے گی، اور دوسرے کمپنیوں سے مقابلہ کرنے سے بچ جائیں گے۔ کیا اس کی اجازت ہے؟

    جواب نمبر: 6012

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 839=770/ ل

     

    آپ کا کسی خاص کمپنی سے کمیشن لے کر اس کے حق میں ٹینڈر لکھنا رشوت ہے، جو شرعاً ناجائز وحرام ہے: عن عبداللہ بن عمرو قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم الرشي والمرتشي (مشکاة: ج۲ ص۳۲۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند