متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 5175
میرے والد صاحب ڈاکٹر ہیں ان کی چند جائیداد ہیں بشمول ایک بینک کے جہاں سے ان کو ماہواری کرایہ ملتا ہے۔ اب حج سے واپس ہونے کے بعد انھیں بینک کے کرایہ کے بارے میں شبہ ہے، کیوں کہ یہ اسلام کے خلاف ہے۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا ان کو وہ ماہانہ کرایہ لینا صحیح ہے یا ان کو اس جائیداد کو بیچنا ہوگا؟ برائے جلد از جلد اس معاملہ میں ہماری مدد کریں۔
میرے والد صاحب ڈاکٹر ہیں ان کی چند جائیداد ہیں بشمول ایک بینک کے جہاں سے ان کو ماہواری کرایہ ملتا ہے۔ اب حج سے واپس ہونے کے بعد انھیں بینک کے کرایہ کے بارے میں شبہ ہے، کیوں کہ یہ اسلام کے خلاف ہے۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا ان کو وہ ماہانہ کرایہ لینا صحیح ہے یا ان کو اس جائیداد کو بیچنا ہوگا؟ برائے جلد از جلد اس معاملہ میں ہماری مدد کریں۔
جواب نمبر: 5175
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 943=1099/ ب
بینک کی طرف سے جو آپ کے والد کو اپنی زمین کا کرایہ ملتا ہے اگر ان کو شبہ ہے (جب شبہ صحیح بھی ہے) تو کرایہ داری کا معاملہ ہی بینک سے ختم کردے اگر ممکن نہیں ہے تو اس کرایہ کے رقم اپنے استعمال میں نہ لائیں احتیاط اسی میں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند