• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 4880

    عنوان:

    میں ایک ٹرسٹ سے ایک بچہ لینا چاہتا ہوں کیوں کہ میرے کوئی اولاد نہیں ہے۔ کیا یہ درست ہے یا نہیں؟ اگر میں اس کو لے لوں تو کیا اس کے والد کی جگہ پر اپنا نام لکھ سکتا ہوں؟ کیوں کہ میں اس کو متبنی کہوں گا۔ برائے کرم سورہ احزاب کی روشنی میں جواب روانہ کریں۔

    سوال:

    میں ایک ٹرسٹ سے ایک بچہ لینا چاہتا ہوں کیوں کہ میرے کوئی اولاد نہیں ہے۔ کیا یہ درست ہے یا نہیں؟ اگر میں اس کو لے لوں تو کیا اس کے والد کی جگہ پر اپنا نام لکھ سکتا ہوں؟ کیوں کہ میں اس کو متبنی کہوں گا۔ برائے کرم سورہ احزاب کی روشنی میں جواب روانہ کریں۔

    جواب نمبر: 4880

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 452=452/ م

     

    اسلام میں متبنی کی کوئی اصل نہیں یعنی جس بچے کو منھ بولا بیٹا بنایا جائے وہ بنانے والے کے حق میں صلبی بیٹے کی طرح نہیں ہوتا اس لیے اس کے والد کی جگہ پر بنانے والے کا اپنا نام لکھنا جائز نہیں ۔ ہاں آپ اپنی آسانی کے لیے ٹرسٹ سے کوئی بچہ لے سکتے ہیں اور اس کی پرورش کرسکتے ہیں شرعاً اس میں مضائقہ نہیں، جائز ہے بلکہ حسن سلوک اوریتیم پروری کی نیت سے لینا اور اس کی پرورش کرنا باعث اجرو ثواب بھی ہے۔ لیکن متبنی کی شرعی حیثیت کے بارے میں حکم وہی ہے جو اوپر لکھا گیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند