• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 3493

    عنوان:

    سوال یہ ہے کہ امان اللہ نے میرے کاروبار میں ۸۰۰۰۰۰/روپئے لگائے، میراکاروبار(کھاد اسپرے وغیرہ) ادھار پر چلتاہے، میں کسانوں کو ادھار دیتاہوں اور کپاس اور گندوم کی فصل پر واپس مل جاتے ہیں۔ ایک سال پہلیانہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ مجھے پیسے واپس چاہئے ، میں نے اسے ۵۰۰۰۰۰/ واپس کردئیے ۔ میرا کاروبار چونکہ ادھار کا ہے اور اب کپاس کی فصل خراب ہونے وجہ سے کسانوں کو پیسے نہیں مل رہے ہیں، مگر امان اللہ صاحب مطالبہ کررہے ہیں کہ کسانوں سے آپ کو ملیں یا نہ ملیں ، مجھے پیسے ہر حال میں چاہئے ، کیا اس کا مطالبہ جائزہے؟

    سوال:

    سوال یہ ہے کہ امان اللہ نے میرے کاروبار میں ۸۰۰۰۰۰/روپئے لگائے، میراکاروبار(کھاد اسپرے وغیرہ) ادھار پر چلتاہے، میں کسانوں کو ادھار دیتاہوں اور کپاس اور گندوم کی فصل پر واپس مل جاتے ہیں۔ ایک سال پہلیانہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ مجھے پیسے واپس چاہئے ، میں نے اسے ۵۰۰۰۰۰/ واپس کردئیے ۔ میرا کاروبار چونکہ ادھار کا ہے اور اب کپاس کی فصل خراب ہونے وجہ سے کسانوں کو پیسے نہیں مل رہے ہیں، مگر امان اللہ صاحب مطالبہ کررہے ہیں کہ کسانوں سے آپ کو ملیں یا نہ ملیں ، مجھے پیسے ہر حال میں چاہئے ، کیا اس کا مطالبہ جائزہے؟

    جواب نمبر: 3493

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 435/ ب= 77/ تب

     

    صاحب حق کو اپنا پیسہ میعاد پوری ہونے کے بعد مانگنا اس کا حق ہے اوریہ جائز ہے۔ آپ جناب امان اللہ صاحب سے مہلت مانگ لیں اگر وہ راضی ہوجائیں تو بہتر ہے۔ مقروض کو جو لوگ مہلت دیتے ہیں وہ بہت اجر و ثواب کے مستحق ہوتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند