• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 3295

    عنوان: اگر کسی کا بھائی مال ہڑپ کرتاہو اور والدہ کہتی ہو کہ تو بھا ئی کے ساتھ رہ ، اگر ساتھ رہتے ہیں تو مال ضائع ہوتاہے اور نہیں رہتے ہیں تو والدہ کی نافرمانی ہوتی ہے، اس صور ت میں کیا کیا جائے؟ جبکہ والد انتقا ل کرچکے ہیں۔

    سوال: اگر کسی کا بھائی مال ہڑپ کرتاہو اور والدہ کہتی ہو کہ تو بھا ئی کے ساتھ رہ ، اگر ساتھ رہتے ہیں تو مال ضائع ہوتاہے اور نہیں رہتے ہیں تو والدہ کی نافرمانی ہوتی ہے، اس صور ت میں کیا کیا جائے؟ جبکہ والد انتقا ل کرچکے ہیں۔

    جواب نمبر: 3295

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1475/ ب= 1301/ ب

     

    کسی کے مال کو ہڑپ کرنا ناجائز و حرام ہے، اللہ اوراس کے رسول کے حکم کی نافرمانی ہے۔ ایسا کام جس سے اللہ کے حکم کی نافرمانی ہو اس میں ماں باپ کی بات ماننا جائز نہیں: لا طاعة لمخلوق في معصیة الخالق آپ علیحدہ رہئے اورجس قدر ہوسکے والدہ کی خدمت کرتے رہئے۔ آپ کے بھائی صاحب علیحدہ رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند