• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 2972

    عنوان: کڈنی ہبہ کرنا کیسا ہے؟

    سوال:

    ایک شخص کی کڈنی (گردہ ) خراب ہوگئی ہے۔کیا دوسرا شخص اسے اپنی کڈنی دے سکتاہے؟ اس میں مسلمان اور غیر مسلم کا کوئی فرق ہے؟ اسی طرح کیا ہم دوسرے مریض کو اپنا خون دے سکتے ہیں؟ جبکہ اسے خون کی ضرورت ہو۔

    جواب نمبر: 2972

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 129/ ج= 23/ ج

     

    انسان اپنے بدن کے کسی حصہ یا کسی جز کو نہ تو دوسرے کو ہبہ کرسکتا ہے اور نہ فروخت کرسکتا ہے۔ اس میں مسلم اور غیرمسلم کا کوئی فرق نہیں۔

    (۲) بہ غرضِ علاج ایک آدمی کا خون دوسرے کے جسم میں ڈالا جاسکتا ہے۔ البتہ درج ذیل شرطیں ہوں گی:

    ?         خون کے علاوہ کوئی دوسری متبادل دوا نہ ہو۔

    ?         کوئی ماہر طبیب خون کے استعمال کو ناگزیر قرار دے۔

    ?     محض قوت اورجسمانی حسن مقصود نہ ہو۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے: یجوز للعلیل شرب الدم والبول وأکل المیتة للتداوي إذا أخبرہ طبیب مسلم أن شفاوٴہ فیہ ولم یجد من المباح ما یقوم مقامہ (ج۵، ص۳۵۵) ولا بأس بأن یسعط الرجل بلبی المرأة بشربہ للدوائژ (ج۵، ص۳۵۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند