عنوان: متعینہ وقت سے دس منٹ تاخیر کرکے آنے پر پورے ایک دن کی تنخواہ کاٹ لینا؟
سوال: درجہ ذیل مسئلہ کے بارے میْں قاسم ایک مدرسہ میْں مدرس جو مدرسہ قاسم کے گھر سے بہت ہی دور ہے جس بناء پر قاسم سنیچر کے دن مدرسہ کے وقت متعینہ میْں پہنچ نہیں پاتا، ایک دو گھنٹہ دیرہوجاتی ہے اب مدرسہ والوْں نے ایک قانون بنایا کہ کوئی مدرس سنیچر کے دن وقت متعینہ سے دس منٹ تاخیر کرکے آئے تو پورے دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی کیا یہ قانون شرعاجائزہے؟
جواب نمبر: 17544530-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 392-345/M=04/1441
وقت متعینہ سے دس منٹ تاخیر کرکے آنے پر پورے ایک دن کی تنخواہ کاٹ لینے کا قانون، یہ مالی جرمانہ ہے جو راجح قول کے مطابق درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند