India
سوال # 174659
Published on: Nov 14, 2019
جواب # 174659
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 246-190/D=03/1441
اگر کھانے والے کو معلوم نہیں تھا اس کی لاعلمی میں کسی نے حرام مال کھلا دیا تو توبہ استغفار کرے۔ قال فی الدر: الحرمة تتعدد مع العلم بہا وفی الشامی فی تحتہ: وما نقل عن بعض الحنفیة من ان الحرام لاتتعدی ذمتین سألت عن الشہاب بن الشلبی فقال ہو محمول علی ما إذا لم یعلم بذالک الخ (۴/۱۴۶، الدر مع الرد کوئٹہ)
(۲) جانتے بوجھتے حرام مال کھانا خواہ دوسرے کا کمایا ہوا ہو یا خود کمایا ہو، حرام ہے۔ مثلا کسی کو رشوت لیتے یا غصب کرتے دیکھا اس نے وہ مال اسے دیدیا تو اس کا کھانا قطعی حرام ہے۔ أما لو رأی المکاس مثلا یاخذ من أحد شیئا من المکس ثم یعطیہ آخر ثم یاخذ من ذالک الآخر آخر فہو حرام ۔ (ایضا)
اسی طرح خود حرام ذریعہ سے کمایا ہوا مال کھانا استعمال کرنا حرام ہے اس صورت میں کمانے اور استعمال کرنے دونوں کا گناہ ہوگا اور پہلی صورت میں صرف استعمال کرنے (کھانے) کا گناہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
لوگوں میں مشہور ہے کہ جو لوگ اپنی ماؤں کے پیٹ سے الٹے پیدا ہوتے ہیں ؛یعنی پیدائش کے وقت جن کا پیر آگے کو ہوتا ہے، وہ بہت سے درد خصوصاً درد پشت کے مریض کو اگر اپنے پاؤں سے چھو دے تو مریض کو صحت ہوجاتی ہے۔ میری عمر ۳۷/ سال ہے اور میں تین برسوں سے درد پشت سے دوچار ہوں۔ مجھے ایسے ایک شخص کے متعلق علم ہے، وہ کوئی مذہبی آدمی نہیں ہے لیکن دس پندرہ لوگوں کو اپنے پیر سے چھو ا ہے اور ان کو شفا ہوئی ہے، کیا میں اس شخص کے پاس جاسکتا ہوں؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مبین ومفتیانِ شرع متین بیچ اس مسئلہ کے، کہ آج کل پھلوں کے باغات کی بیع کا عام رواج یہ ہے کہ باغات دو یا اس سے بھی زیادہ سالوں کے لیے پھل و پھول آنے سے پہلے ہی فروخت کردیے جاتے ہیں جو شرعاً بیع باطل کے حکم میں ہے۔ اب اگر باغ کا مالک ان مروجہ اوقات میں باغات کی فصل فروخت نہ کرے تو فصل آنے کے وقت باغ بکنے سے رہ جاتا ہے اور باغ کی دیکھ بھال اور حفاظت مناسب طور پر نہیں ہوسکتی؛ کیونکہ باغ کا مالک باغ کی حفاظت اور باغ کی تیاری پر قادر نہیں ہے وہ یہ کام کرہی نہیں سکتا، یہ سب کام باغ کی فصل خریدنے والا ہی کرتا ہے۔ اب اگر باغ کو مروجہ وقت پر نہ بیچے تو یہ حفاظت کا کام باغ کے مالک کو کرنا ہوگا اور اس کے اخراجات بھی مالک کے ذمہ ہوں گے، اس طرح اس کی آمدنی کم ہوگی۔ ایسی صورت میں باغوں کے فروخت کرنے کی جائز صورت کیا ہوگی۔ توضیح فرمائیں اور عند اللہ ماجور ہوں۔
کیا شریعت میں کالے رنگ کا خضاب بالوں یا داڑھی میں لگاسکتے ہیں یا نہیں؟
عرب کے ایک عالم (یوسف قرضاوی) کی کتاب میں شاید تیس یا چالیس سال تک کے نوجوانوں کو اس کی اجازت دی گئی ہے۔
ٹی وی پر اسلام کی طرف دعوت دینے کا کیا حکم ہے؟ مثلاً پیس ٹی وی ، یہ بہترین اسلامی چینل ہے اور ہزاروں غیر مسلمین ڈاکٹر ذاکر نائک سے سوالات کرتے ہیں اور اسلام سے قریب آتے ہیں۔ حالاں کہ مولانا محمد یوسف لدھیانوی نے فرمایا تھا کہ ٹی وی نجس العین ہے۔لیکن اب اگر کوئی ٹی وی پر دعوت اسلام دیتا ہے تو کیا وہ گنہہ گار ہوگا یا شریعت اسلامیہ کی رو سے ایسا کرنا جائز ہے؟
میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یوسف سمیع کا نشید البم سننا درست ہے؟یہ ایک فتنہ ہے جو سر ابھاررہا ہے۔ ایک صاحب نشید (حمد و نعت و نظم) کو میوزک کے ساتھ ملا کر پڑھتے ہیں اور مغربی گائیکاروں کی طرح ویڈیو بھی بناتے ہیں۔جب ہم اس سلسلے میں لوگوں کو سمجھاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ وہ تو اللہ کی حمد کرتے ہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نعت پڑھتے ہیں۔ہم ان کے سامنے وضاحت نہیں کرپاتے۔
میں اورل سیکس کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں۔ کیا یہ جائز ہے کہ عورت اپنے شوہر کا عضو مخصوص اپنے منھ میں لے ، اسے بوسہ دے؟
میں مشت زنی کے متعلق ایک سوال کرنا چاہتا ہوں۔ کیا اسلام میں مشت زنی جائز ہے؟ اگر ہاں، تو کن آیات و احادیث سے ثابت ہے؟ اگر نہیں تو کن آیات و احادیث کی رو سے منع ہے؟ کیا اس کے علاوہ کوئی اور معیار، شرط ، ضابطہ یا ضرورت ہے جس کی بنیاد پر مشت زنی کی اجازت ہو؟