• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 172363

    عنوان: دعا تعویذ والے عملیات کرنا اور لوگوں کا علاج کرنا کیسا ہے؟

    سوال: دعا تعویز والے عملیات کرنا اور لوگوں کا علاج کرنا کیسا ہے؟ کیا شریعت میں اس کی اجازت ہے؟ براہ کرم مدلل جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں، عین و کرم ہوگا ۔

    جواب نمبر: 172363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1070-837/sn=11/1440

    قرآنی آیاتٴ، ماثور ومباح ادعیہ پرمشتمل تعویذ دینا اور اس کا استعمال کرنا شرعا جائز ہے بہ شرطے کہ اسے مؤثر بالذات نہ سمجھا جائےٴ؛ بلکہ محض ایک طریقہ ٴ علاج تصور کیا جائے؛ البتہ یہ بات واضح رہے کہ عملیات کو پیشہ اور ذریعہٴ معاش بنانا بالخصوص علما ومقتدا کے لیے اچھا نہیں ہے۔

    عن عوف بن مالک الأشجعی، قال: کنا نرقی فی الجاہلیة فقلنا یا رسول اللہ!کیف تری فی ذلک؟ فقال: اعرضوا علی رقاکم ، لا بأس بالرقی ما لم یکن فیہ شرک.(صحیح مسلم ٴ،رقم: 2200،باب لا بأس بالرقی ما لم یکن فیہ شرک)، عن عمرو بن شعیب، عن أبیہ، عن جدہ، أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کان یعلمہم من الفزع کلمات: أعوذ بکلمات اللہ التامة، من غضبہ وشر عبادہ، ومن ہمزات الشیاطین وأن یحضرونٴ، وکان عبد اللہ بن عمرو یعلمہن من عقل من بنیہ، ومن لم یعقل کتبہ فأعلقہ علیہ.(سنن أبی داود ٴ،رقم: 3893،باب کیف الرقی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند