• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 172095

    عنوان: بینك كے ملازمت كی پنشن كا كیا حكم ہے؟

    سوال: میرے والد صاحب بینک (UBL) میں ملازمت کرتے تھے جو 1997 میں بغیر پینشن ریٹائر ہوئے- ابھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اب میری والدہ پینشن کی اہل ہیں کیونکہ میرے والد 2000 میں فوت ہو گئے تھے- اپنی والدہ کو سمجھانے کے باوجود وہ پینشن لینے کے لیے بضد تھیں- میں نے اپلائی نہیں کیا مگروہ مجھ سے ناراض ہو کر میرے چھوٹے بھائی کے ساتھ بینک میں اپلائی کرنے چلی گئی- اب وہ 8400 پینشن لیتی ہیں- میں اور میرا بھائی دوسرا مہینہ ہے 8400 - صدقہ کر دیتے ہیں- مگر اتنی رقم دینا بھی بڑا مسئلہ ہے۔ ایک مفتی صاحب سے بات کی وہ کہہ رہے تھے کے یہ وہ مراعت ہے جو نوکری کے بدلے مل رہی ہے۔اس میں سود کا کوئی عنصر شامل نہیں کیونکہ آپ نے بینک میں پیسے تو جمع نہیں کروائے جو ان پر سود مل رہا ہے۔ برائے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 172095

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1379-1177/L=11/1440

    بینک میں کسی ایسے کام کی ملازمت جس میں سود پر تعاون ہو اگرچہ جائز نہیں ؛لیکن پینشن چونکہ کسی عمل کا بدل نہیں بلکہ یہ منجانب حکومت یا ادارہ تبرع ہے ؛اس لیے اس کے لینے اور استعمال کرنے کی گنجائش ہے،اتنی رقم کا صدقہ آپ بھائیوں پر لازم نہیں ۔مفتی صاحب نے جو بات بتائی ہے وہ درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند