متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 171910
جواب نمبر: 171910
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1055-937/M=11/1440
(۱) اگر چندہ کرنے والا مدرسہ کا تنخواہ دار ملازم نہیں ہے صرف فیصدی کمیشن پر معاملہ طے ہوا ہے تو یہ شکل جائز نہیں۔
(۲) اگر تنخواہ متعین نہیں ہے تو جہالت کی وجہ سے صورت بھی درست نہیں۔ جواز کی صورت یہ ہے کہ چندہ کرنے والے کی باقاعدہ تنخواہ مقرر کردی جائے، اور چندہ کرنے والا پوری رقم لاکر مدرسہ کے حوالے کردے، اور مدرسہ اُن کو امداد و عطیہ کی مد سے تنخواہ دے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند