• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 171895

    عنوان: شادی وغیرہ میں فوٹو گرافی کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین، کہ میں پیشہ سے ایک فوٹوگرافر ہوں، شادی وغیرہ میں فوٹو گرافی کرتاہوں، کیا یہ کاروبار کرنا حرام ہے یا حلال؟ مزید اس کے علاوہ میرا فوٹو شاپ (یعنی کیمرہ سے کھینچی گئی فوٹو میں رنگ بھرنا ، ان کی صفائی کرنا، ان فوٹو میں مختلف ڈیژائن سیٹ کرنا وغیرہ) کا بھی کام ہے، فوٹو شاپ کے کام میں فوٹو کھینچتا نہیں ہوں، کیمرہ سے کھینچی دوسرے فوٹوگرافر کی تصویروں میں رنگ رونق کا کام کرتاہوں، کیا یہ کام جائز ہے یا ناجائز ؟ براہ کرم، کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 171895

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:974-884/N=12/1440

    (۱): جی ہاں! شادی وغیرہ میں فوٹو گرافی کا کام ناجائز و حرام ہے۔ آپ پہلی فرصت میں یہ کام چھوڑ کر کوئی دوسرا جائز ذریعہ معاش تلاش کریں۔

    (۲): فوٹو شاپ میں کیمرے سے کھینچی گئیں فوٹوزمیں رنگ بھرنے، ان کی صفائی کرنے اور ان فوٹوز میں مختلف ڈزائنیں سیٹ کرنے وغیرہ کا جو کام ہوتا ہے، یہ سب بھی ناجائز وحرام ہے؛ کیوں کہ یہ سب کام تصویر سازی ہی کا حصہ ہیں اور اسلام میں تصویر سازی حرام ہے ، احادیث میں اس پر سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔

    عن عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: ”أشد الناس عذاباً عند اللہ المصورون“، متفق علیہ، وعن ابن عباس رضی اللہ عنہما قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول:”کل مصور فی النار یجعل لہ بکل صورة صورھا نفسا فیعذبہ فی جھنم“، قال ابن عباس:فإن کنت لا بد فاعلاً فاصنع الشجر وما لا روح فیہ، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، باب التصاویر، الفصل الأول،ص ۳۸۵، ۳۸۶، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)۔

    وعن ابی ہریرة رضی اللہ عنہ قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:یخرج عنق من النار یوم القیامة لہا عینان تبصران وأذنان تسمعان ولسان ینطق، یقول:إنی وکلت بثلاثة:بکل جبار عنید وکل من دعا مع اللہ إلہا آخر وبالمصورین“رواہ الترمذي (المصدر السابق، الفصل الثاني، ص ۳۸۶)۔

    وعن سعید بن أبی الحسن قال:کنت عند ابن عباس إذ جاء ہ رجل فقال:یا ابن عباس! إنی رجل إنما معیشتی من صنعة یدی،وإني أصنع ہذہ التصاویر، فقال ابن عباس:لاأحدثک إلا ما سمعت من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، سمعتہ یقول:”من صور صورة فإن اللہ معذبہ حتی ینفخ فیہ الروح ولیس بنافخ فیہا أبدا“فربا الرجل ربوة شدیدة واصفر وجہہ، فقال:ویحک إن أبیت إلا أن تصنع فعلیک بہذا الشجر وکل شی لیس فیہ روح۔رواہ البخاري (المصدر السابق، الفصل الثالث)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند