متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 170095
جواب نمبر: 170095
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:884-709/sn=9/1440
مذکور فی السوال شکل ”دلالی“ کی ہے،آپ کے والدکے لئے پروپرٹی بکوانے یا کرایے پر دلانے میں محنت ومشقت کرکے اس پر طے شدہ کمیشن لینا شرعا جائز ہے بہ شرطے کہ کسی طرح کی غلط بیانی یا دھوکہ دہی وغیرہ سے کام نہ لیتے ہوں ۔
قال فی التتارخانیة: وفی الدلال والسمساریجب أجرالمثل، وما تواضعوا علیہ أن فی کل عشرة دنانیرکذا فذاک حرام علیہم. وفی الحاوی: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجوأنہ لابأس بہ وإن کان فی الأصل فاسدا لکثرة التعامل وکثیر من ہذا غیر جائز، فجوزوہ لحاجة الناس إلیہ کدخول الحمام وعنہ قال: رأیت ابن شجاع یقاطع نساجا ینسج لہ ثیابا فی کل سنة.(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین . (رد المحتار)9/87،ط:زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند