عنوان: لائٹوں سے آنے والی آمدنی كا حكم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں اگر کوئی شخص تقاریب یا فنکشن میں رنگ بے رنگ لائٹس (ڈسکو لائٹ) سے اسٹیج پر لگانے یا سجانے کا کاروبار کرتا ہے اور اکثر تقاریب وفنکشن میں ان لائٹس میں گانا بجانا بھی ہوتا ہے تو کیا ان لائٹوں سے آنے والی آمدنی جائز ہوگی؟
۲/اگر ان رنگ بے ربگ لائٹس ( ڈسکو لائٹس) کو زیادہ تر غیر مسلم کے تقاریب و فنکشن میں لگایا جاتا ہو تو اس سے آنے والی آمدنی جائز ہوگی؟
۳/ یا پھر ان رنگ بے رنگ (ڈسکو لائٹس) کو لیکر کسی کو کرایہ پر دیدیں تو اس سے آنے والی آمدنی کیا جائز ہوگی؟
جواب نمبر: 16973329-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 858-805/L=09/1440
صورت مسئولہ میں ان لائٹوں سے ہونے والی آمدنی جائز و حلال ہے اگر کوئی ان لائٹوں میں ناجائز کام کرتا ہے تو اس کا ذمہ دار وہ خود ہوگا، لائٹ لگانے والا ذمہ دار نہ ہوگا؛ البتہ اگر گانے بجانے کی تقاریب میں لائٹیں لگانے سے بچے تو اچھا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند