متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 165073
جواب نمبر: 165073
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 3-19/M=1/1440
اگر کوئی شخص کسی کا کوئی کام کراتا ہے یا کوئی چیز دلواتا ہے اور اس کام پر معاوضہ طے کرلیتا ہے تو اس پر وہ طے شدہ اجرت (کمیشن مقررہ) لے سکتا ہے بشرطیکہ کام جائز ہو اور دلال کی جانب سے قابل اجرت ، محنت و عمل بھی پایا جائے ور اگر دلالی کی اجرت (متعینہ کمیشن) طے کئے بغیر خود اپنے طور پر کرا دیتا ہے تو یہ اس کی جانب سے تبرع شمار ہوگا اس پر معاوضہ طلب کرنے کا استحقاق نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند