• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 163147

    عنوان: کریڈٹ کارڈ کے استعمال پر ملنے والے پوائنٹس کا حکم

    سوال: میں گذشتہ کئی سالوں سے ایکسس بینک کا ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ استعمال کر رہا ہوں، جب میں ان کارڈوں سے پیمینٹ کرتا ہوں تو ایکسس بینک والے انعام کے طور پر کچھ ریوارڈس پوائنٹس دیتے ہیں ۔ اس طرح سے میرے پاس کافی پوائنٹس جمع ہوجاتے ہیں ۔ ان پوائنٹس کی مدد سے میں کچھ چیزیں خرید سکتا ہوں جیسے موبائل کا ریچارج کر سکتا ہوں، الیکٹرانک سامان۔ ہوم اپلائنسس،میکسر، مائکرو اوون، موبائل فون اور دوسری گھر اور باہر کی چیزیں وغیرہ وغیرہ میرا پہلا سوال یہ ہے کہ کیا بینک والے جو ریوارڈس پوائنٹس دے رہے ہیں وہ انعام/جائز ہے یا سود/حرام ؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا میں ان ریوارڈس پوائنٹس کا استعمال اپنے ذاتی استعمال یا مقصد کے لیے کر سکتا ہوں؟ تیسرا یہ کہ اگر یہ جائز نہیں ہے تو ان ریوارڈس پوائنٹس کا استعمال کہاں کرنا چاہیے ؟

    جواب نمبر: 163147

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1086-980/SN=1/1440

    ڈیبٹ یا کریڈیٹ کارڈ استعمال کرنے پر جو پوائنٹس ملتے ہیں، ان پرشرعاً ”سود“ کی تعریف صادق نہیں آتی، یہ بظاہر ترغیبی انعام ہی ہیں؛ اس لئے انھیں اپنی ذاتی ضروریات میں استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔ واضح رہے کہ کریڈیٹ کارڈ کا استعمال اسی وقت جائز ہے جب آدمی کو سود ادا نہ کرنا پڑے یعنی مدت معینہ کے اندر اندر بینک میں پیسہ جمع کردیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند