• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 161337

    عنوان: گھوس یا رشوت دے کر نوکری حاصل کرنا

    سوال: میرا سوال ہے کہ کیا مسلمانوں کو نوکری حاصل کرنے کے لئے کسی بھی طرح کی گھوس یا رشوت دینا جائز ہے؟ اگر گھوس دے کر نوکری کرتا ہے کوئی تو کیا اسے ملنے والی تنخواہ جائز ہوگی یا حرام ہوگی؟ اگر کسی کو نوکری نہ مل رہی ہو تو مجبوراً کہیں گھوس دینا پڑے تو کیا اس صورت میں نوکری سے ملنے والی تنخواہ حلال ہوگی یا پھر حرام ہوگی؟ گذارش ہے کہ میرے سوالوں کا جواب تفصیل سے بتائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 161337

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:979-898/M=9/1439

    رشوت (گھوس) لینے والے اور دینے والے پر حدیث میں لعنت آئی ہے اس لیے ہرمسلمان کو اس ملعون فعل سے احتراز لازم ہے، اگر کوئی شخص رشوت دے کر نوکری حاصل کرلیتا ہے تو اس کی آمدنی پر حرام ہونے کا حکم نہیں تنخواہ حلال رہے گی بشرطیکہ نوکری جائز کام کی ہو اور وہ پوری دیانت داری سے کام انجام دیتا ہو؛ لیکن بغیر شرعی مجبوری کے رشوت دینے کا گناہ ہوگا، ہاں اگر اپنا جائز حق رشوت دیئے بغیر وصول نہ ہو تو دینے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند