متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 161205
جواب نمبر: 161205
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:993-890/H=9/1439
(۱) ثقہ ومعتبر علمائے کرام اور اہل حق مشائخِ عظام کی آڈیو سن کر اصلاح میں اورمعلومات میں اضافہ کرنے کی گنجائش ہے تاہم اصل یہ ہے کہ متبع سنت اہل علم وشیخ کامل کی خدمت میں حاضری دے کر یا پھر ان کی ہدایات کے مطابق مستند ومعتبر کتابوں کو پڑھ کر سن کر مطالعہ کرکے اپنی ا صلاح کی سعی کرتے رہیں آپ نماز وتلاوت کی پابندی کریں حقوق اللہ وحقوق العباد کی ادائیگی پوری کرتے رہیں اور فی الحال (الف) بہشتی زیور (ب) حیاة المسلمین (ج) فضائل اعمال (د) فضائل صدقات، اپنے مطالعہ میں رکھیں اور ان سے استفادہ کرتے رہیں، نیٹ پر کن کن علمائے کرام کے بیانات ہیں ان کے نام لکھ کر بھیجیں گے تو رہنمائی کردی جائے گی، ان شاء اللہ تعالی۔
(۲) عرس مروجہ قوالی نیز اس میں کھانے کھلانے کے لیے چندہ کرنا کرانا جائز نہیں پس آپ اس میں نہ چندہ دیں اور نہ ہی شرکت کیا کریں۔
(۳) گیارہویں کی رسم اور اس میں کھانا کھلانا اور اس میں تنخواہ سے پیسے جمع کرکے اس رسم کا کرنا نہ ثابت ہے نہ درست ہے، البتہ آپ حسب موقعہ بغیر پابندئ رسم کے جب چاہیں اور جس قدر چاہیں انفرادی طور پر قرآن کریم درود شریف نوافل پڑھ کر کسی غریب مسکین محتاج کی مدد کرکے غرض کوئی بھی کار خیر کرکے بڑے پیر صاحب بلکہ دیگر اکابر بزرگان دین کو ثواب پہنچادیا کریں تو بلاشبہ یہ مستحسن عمل ہے۔
(۴) روزانہ کسی وقت میں اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف اور بیچ میں اکیس مرتبہ الحمد شریف (پوری سورہٴ فاتحہ) پڑھ کر پانی پر دم کرلیا کریں اور پھر اسی پانی کو پیتے رہا کریں اللہ پاک آپ کو پوری صحت وشفاء عطا فرمائے اور عافیتِ دارین سے نوازے۔ آمین
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند