• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 160559

    عنوان: کاریجینن اور ونیلا کا حکم

    سوال: 1. میں سعودی عرب میں رہتا ہوں۔ یہاں پر جو تازہ کریم (Fresh Cream) ملتے ہیں ان میں کارریجنین (Carrageenan) پایا جاتا ہے ۔ انٹرنیٹ سے دستیاب معلومات کے مطابق، Carrageenan سمندر کے کنارے سے حاصل کی گئی گم(Gum) سے بنتا ہے لیکن اس کو تیار کرنے کے دوران یا تو ایتھر الکحل(Ethyl Alcohol) یا اسوپروپل شراب (Isopropyl Alcohol) یا پوٹاشیم کلورائڈ (KCl) استعمال کیا جا تا ہے ۔ اگر کارریجنن کو کچلنے کے لئے ایتیل شراب یا اسوپروپل شراب استعمال کیا جاتا ہے ، کیا یہ کارریجنین حلال سمجھا جائے گا یا نہیں؟ 2. اسی طرح یہ کہا جاتا ہے کہ شراب کا استعمال کرتے ہوئے وینیلا(Vanilla) نکالا جاتا ہے ، بہت سے آئس کریم اور چاکلیٹ میں ونیلا پایاجاتاہے ، اگر نکالنے کے دوران شراب کا استعمال کیا جائے تو کیاوینیلا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 160559

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1280-1144/N=1/1440

    (۱): آج کل مختلف دواوٴں، پرفیومس، عطریات اور کھانے پینے وغیرہ کی بہت سی چیزوں میں جو الکوحل استعمال کیا جاتا ہے، وہ عام طور پر کھجور، انگور، کشمش اور منقی سے تیار شدہ نہیں ہوتا؛ بلکہ وہ گنے کا رس،مختلف دانوں، سبزیات ، پٹرول اور کوئلہ وغیرہ سے تیار کیا جاتا ہے اور اس طرح کا الکوحل حضرات شیخین: امام ابوحنیفہاور امام ابو یوسفکے مسلک کے مطابق حرام وناپاک نہیں ہیکذا في عامة کتب الفقہ والفتاوی۔اوردور حاضر میں علاج ومعالجہ کی ضرورت اور عموم بلوی کی وجہ سے محققین علمائے کرام نے الکحل کے مسئلہ میں اصل اصول کے مطابق شیخینکے قول کو راجح قرار دیا ہے؛ کیوں کہ جس علت کی بنا پر ماضی میں علمائے کرام نے امام محمدکے قول کو راجح قرار دیا گیا تھا، وہ دواوٴں اور پرفیومس وغیرہ میں استعمال ہونے والے الکحل میں نہیں پائی جاتی ( تفصیل کے لیے دیکھیں:تکملة فتح الملھم۱: ۵۱۵، ۵۱۶، ۵۰۶، ۵۰۷، مطبوعہ:دار إحیاء التراث العربی بیروت، احسن الفتاوی ۲: ۹۵،مطبوعہ: ایچ ایم سعید کمپنی، کراچی،اختری بہشتی زیور مدلل ۹: ۱۰۲، مطبوعہ: کتب خانہ اختری متصل مظاہر علوم سہارن پوراورفتاوی نظامیہ ۱: ۴۳۸وغیرہ)؛اس لیے کریجینن کی تیاری میں یا ونیلا کشید کرنے میں جو الکوحل استعمال کیا جاتا ہے، اگر وہ عام قسم کا الکوحل ہی ہے تو کاریجینن اور ونیلا کو حلال وپاک ہی کہا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند