• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 160432

    عنوان: ضرورت مند مریض خون دان كرنا محض مباح ہے یا كار ثواب بھی؟

    سوال: کیا ہم اپنے کسی رشتہ دار یا کسی دوست یا کسی ضرورتمند کو خون دان کر سکتے ہیں یا نہیں؟ کیا خون دان کرنے کی سرف گنجائش ہے یا پھر کسی مجبور یا ضرورتمند د کو خون دان کرنا ثواب بھی ہے ؟

    جواب نمبر: 160432

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:807-676/N=7/1439

    اگر کسی مریض کو خون کی واقعی ضرورت ہو خواہ وہ رشتہ دار ہو یا دوست یا عام ضرورت مند مریض، اور جس شخص کا گروپ مریض کے گروپ سے مل رہا ہے وہ صحت مند بھی ہے، یعنی: خون دینے کی صورت میں اسے کوئی غیرمعمولی تکلیف یا پریشانی لاحق ہونے کا اندیشہ نہیں ہے تو ایسی صورت میں مریض کو مفت (بلاعوض) خون دینا یہ ضرورت مند شخص کی ایک بڑی مدد ہے اور جو شخص رضائے الٰہی کے لیے ضرورت مند کو خون دے کر اس کی مدد کرے گا تو حسب نیت ان شاء اللہ اسے ثواب بھی عطا فرمائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند