متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 159955
جواب نمبر: 159955
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:715-598/N=7/1439
(۱، ۲): اگر موگا توڑنے کی وجہ سے دوسرے حق داروں کی حق تلفی ہوتی ہے توموگا توڑنا بھی ناجائز ہے اور اس کے لیے بیل دار کو رشوت دینا اور اس کا لینا بھی ناجائز وحرام ہے۔ اور در پیش مسائل کے لیے سرکاری پانی سے استفادہ کرنے والوں کو متعلقہ محکمہ سے رجوع کرنا چاہیے۔
عن عبد اللّٰہ بن عمرو رضي اللّٰہ عنہما قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الراشي والمرتشي۔ (سنن أبي داوٴد، کتاب الأقضیة ، باب في کراہیة الرشوة ۲:۵۰۴رقم: ۳۵۸۰، ط: دار الفکر بیروت، سنن الترمذي، أبواب الأحکام، باب ما جاء في الراشي والمرتشي في الحکم، ۱:۲۴۸، رقم: ۱۳۳۷، وہٰکذا في سنن ابن ماجة، کتاب الأحکام، باب التغلیظ في الحیف والرشوة، رقم: ۲۳۱۳، ط: دار الفکر بیروت، صحیح ابن حبان رقم: ۵۰۵۴)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند