• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 159494

    عنوان: رشوت دیے بغیر ٹھیکہ نہ ملتا ہو تو كیا رشوت دی جاسكتی ہے؟

    سوال: میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ جو سرکار کی طرف سے سڑک کے ٹھیکہ سرکار چھوڑتے ہیں ان کے اندر تمام ٹھیکے داروں کو جمع کرلیا جاتا ہے اور ان کے بیچ یہ پہنچتے ہیں رشوت بھی دینی پڑتی ہے مثال کے طور پر سرکار کی طرف سے سڑک بنانے کا ٹھیکہ چھوڑا جاتا 10کروڑو روپے کا سارے ٹھیکے داروں کی موجودگی میں یہ کام ہوتا ہے چنانچہ ان میں سے ایک شخص کو دیا جاتا ہے یعنی وہ اس میں ٹھیکا لے لیتا ہے عباس نے ٹھیک 10 کروڑ روپے کا لیا تھا رشوت دے کر مثلا دس لاکھ کی رشوت دی ا پوچھنا یہ ہے کہ شرعی نقطہ نظر سے وہ دس کروڑ روپے جو سرکار کی طرف سے ملے تھے سرکار کی طرف سے اور دس لاکھ روپیہ اس کے لینے میں رشوت بھی لگی تھی تو وہ سڑک کے اندر دس لاکھ روپے رشوت بھی بچاتا ہے اور سڑک کو بھی مکمل کر دیتا ہے کیا شرعی نقطہ نظر سے اپنی رشوت کے دس لاکھ روپے بچا نا جائز ہے اور شرعی نقطہ نظر سے جو 10کروڑ روپے لگائے ہیں اور اس میں سے چار کروڑ روپے اسے بچے ہیں وہ شرعی نقطہ نظر سے کیسا ہے جائز ہے ناجائز حرام ہے حلال ہے امید کرتا ہوں کہ آپ مجھے اس صورت سے مطلع فرمائیں گے ۔

    جواب نمبر: 159494

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:733-683/sd=7/1439

     (۱)اگر رشوت دیے بغیر ٹھیکہ نہ ملتا ہو، تو رشوت دینے کی تو گنجائش ہے ؛ لیکن رشوت کی رقم ٹھیکہ سے بچانا جائز نہیں ہے ؛ اس لیے کہ رشوت کے پیسے بچانے سے طے شدہ نوعیت کے مطابق سڑک نہیں بنے گی ، اور اس میں دھوکہ اور جھوٹ کا ارتکاب کرنا پڑے گا؛ سڑک کے ٹھیکہ میں جو اوصاف متعین کیے گئے ہوں، ان کے مطابق سڑک بنانا ضروری ہے ۔

    (۲) ٹھیکہ میں رقم بچانے کے شرعی حکم کا مدار باہم طے شدہ معاہدے پر مبنی ہے ، جس نوعیت کا ٹھیکہ لیا گیا ، اس کی پابندی ضروری ہے ، اس کے ساتھ جتنا نفع ہو، اس کو لینا جائز ہے ، جھوٹ، دھوکہ اور غلط بیانی کر کے پیسے بچانا جائز نہیں ہے ۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند