• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 157654

    عنوان: ایک خاص قسم کے کریڈٹ کارڈ کا حکم؟

    سوال: سوال: مجھے بینک نے ایک کریڈٹ کارڈ دیا ہے جس کی تفصیل یہ ہے ۔1۔کارڈ کی سالانہ فیس 999 روپے ہے اوراس کی کریڈٹ لمیٹ 40000 روپے ہے ۔ 2۔میں اس کارڈ سے 11500 روپے نقدی نکال سکتا ہوں اور مجھے اسے 50 دنوں میں بھرناہوتا ہے ۔اس پر کوئی ٹیکس بھرنا نہیں ہوتا ۔بینک کے مطابق صرف پروسیسنگ فیس لی جاتی ہے ۔جو52% ہے جس کی مقدار کم از کم 100 روپے ہے ۔3۔اس کے علاوہ جو نقدی نکالی ہے اسے 3 ماہ کے اگر لون کرنا ہو تو کر سکتے ہیں ۔اس پر بھی کوئی سود نہیں ہوتا بلکہ صرف پروسیسنگ فیس لی جاتی ہے اوراس کی مقدار 52%ہے ۔جو کم ازکم 500 روپے ہے ۔ کیا میں اس کارڈ کا استعمال کر سکتا ہوں؟اور کیا اس سے نقدی نکال سکتا ہوں ۔برائے کرم جواب ارسال فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 157654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:449-427/sn=5/1439

    فیس کے طور پر جب ایک رقم ۹۹۹روپئے وصول کرلی جاتی ہے تو نقدی نکالنے پر یا لون کرنے پر ”پروسیسنگ فیس“ کے نام پر دوبارہ فیصد کے حساب سے جو رقم لی جاتی ہے ظاہر ہے کہ یہ ”سودی“ ہی ہے گو بینک اس کا نام ”سود“ نہ رکھے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں ان شرائط کے ساتھ کریڈٹ کرنا استعمال کرنا شرعاً جائز نہ ہوگا؛ کیونکہ جس طرح سود لینا ناجائز اور گناہ ہے اسی طرح سود ادا کرنا بھی ناجائز اور گناہ ہے، حدیث میں دونوں طرح کے لوگوں پر لعنت کی گئی ہے۔ عن جابر قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربا وموٴکلہ وکاتبہ وشاہدیہ وقال: ہم سواء (مسلم، رقم: ۱۵۹۸، باب لعن آکل الرباو وموٴکلہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند