متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 157654
جواب نمبر: 157654
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:449-427/sn=5/1439
فیس کے طور پر جب ایک رقم ۹۹۹روپئے وصول کرلی جاتی ہے تو نقدی نکالنے پر یا لون کرنے پر ”پروسیسنگ فیس“ کے نام پر دوبارہ فیصد کے حساب سے جو رقم لی جاتی ہے ظاہر ہے کہ یہ ”سودی“ ہی ہے گو بینک اس کا نام ”سود“ نہ رکھے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں ان شرائط کے ساتھ کریڈٹ کرنا استعمال کرنا شرعاً جائز نہ ہوگا؛ کیونکہ جس طرح سود لینا ناجائز اور گناہ ہے اسی طرح سود ادا کرنا بھی ناجائز اور گناہ ہے، حدیث میں دونوں طرح کے لوگوں پر لعنت کی گئی ہے۔ عن جابر قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربا وموٴکلہ وکاتبہ وشاہدیہ وقال: ہم سواء (مسلم، رقم: ۱۵۹۸، باب لعن آکل الرباو وموٴکلہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند