• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 157196

    عنوان: پہلی بیوی كی اطلاع كے بغیر دوسری شادی كرنا؟

    سوال: امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے ، چند دنوں قبل میں نے اپنی بیوی کو بتلائے بغیر دوسرا نکاح کیا جس کا علم کچھ ایام بعد میرے سسرال والوں کو ہوا۔اب میرے سسرال والے مجھ سے خلع کرنا چاہتے ہیں اور جرمانے کے طور پر ڈھائی لاکھ روپے مجھے دینے پر مجبور کر رہے ہیں ،نہیں دینے کی صورت میں مجھ پر پولیس کیس کر رہے ہیں، کیا اس طرح ان لوگوں مجھ سے پیسے لینا ان کے لئے حلال ہے حرام؟

    جواب نمبر: 157196

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:393-412/sn=5/1439

    بہتر تو یہی تھا کہ موجودہ بیوی کو بتلاکر حالات سازگار بنانے کے بعد ہی نکاح کرتے، بہرحال چونکہ شریعت اسلامیہ نے ایک مرد کو بہ یک وقت چار عورتوں سے نکاح کی اجازت دی ہے، دوسری عورت سے نکاح کو پہلے سے نکاح میں موجود بیوی کی رضامندی پر موقوف نہیں کیا گیا؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں آپ کا عمل شرعاً جائز ہے، اگر دونوں بیویوں کو ان کے درمیان شب باشی اور نفقہ وسکنی میں برابری کرنے کے ساتھ آپ رکھنا چاہتے ہیں تو محض آپ کے دوسری شادی کرلینے کی بنا پر پہلی بیوی کے گھر والوں کا خلع کا مطالبہ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عورت بلاوجہ شرعی اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے اس پر جنت کی خوشبو تک حرام ہے۔ (ابوداوٴد، رقم: ۲۲۲۶) اور جرمانے کے طور پر ڈھائی لاکھ روپئے کا مطالبہ کرنا تو بہرحال ناجائز اور ظلم ہے، سسرال والوں کے لیے آپ سے ڈھائی لاکھ روپئے لینا اور آپ کے نہ دینے کی صورت میں پولیس کیس کرنا قطعاً جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند