• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 157144

    عنوان: حرام اشیاء کی فروخت کا کیا حکم ہے ؟ اور اس کی کمائی حلال ہوگی یا حرام؟

    سوال: محترم و مکرم مفتی صاحب! میرا ایک دوست جرمنی گیا ہے لیکن جرمن زبان پر عبور نہ ہونے کی وجہ سے اسے کوئی معقول نوکری نہیں مل سکی۔ اب وہ گذر اوقات کے لیے ایک فوڈز ڈسٹری بیوشن کمپنی میں ڈسٹری بیوٹر کے طور پر کام کرنا چاہتا ہے ۔ چونکہ کمپنی کی پراڈکٹس میں حلال و حرام دونوں طرح کی پراڈکٹس شامل ہیں۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں اس نوکری اور اس کی آمدنی کا کیا حکم ہوگا؟ براہ کرم جواب دے کر تشفی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 157144

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:386-306/sn=4/1439

    اگر آپ کے دوست کو حرام چیزیں (مثلاً شراب، خنزیر اور دیگر حرام یا غیر مذبوحہ جانوروں کے گوشت پر مشتمل اشیاء) فروخت یا تقسیم کرنی پڑتی ہے تو ان کی یہ ملازمت شرعاً جائز نہیں ہے اور حرام کام کے بہ قدر اجرت کا حصہ بھی ان کے لیے حلال نہیں ہے۔ ولا تصح الإجارة لأجل المعاصي مثل الغناء والنوح والملاہي الخ (درمختار مع الشامي: ۹/ ۷۵، مطلب في الاستیجار علی المعاصي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند