عنوان: لاٹری بزنس حلال ہے یا حرام؟
سوال: حضرت مفتی صاحب! میرا نام عثمان ہے، پشاور پاکستان سے میرا تعلق ہے۔ میرا سوال یہ ہے: کیا لاٹری بزنس ہمارے اسلام میں حلال ہے یا حرام؟ آپ کو بتاتا چلوں میرا بزنس کیسے چلتا ہے۔ لاٹری کا ٹکٹ ۱۰/ روپئے کا ہفتہ میں ایک بار قرعہ اندازی ہوتی ہے، جس کی لاٹری لگ جاتی ہے ہم ا س کو فون کر کے 10000 روپئے انعام دے دیتے ہیں۔ جس کا انعام نہیں نکلتا وہ اگلی قرعہ اندازی کے لیے شامل ہو جاتا ہے۔ اس طرح جس جس کا انعام نہیں نکلتا ۱۲/ مہینے تک وہ اگلی قرعہ اندازی میں چلتا رہتا ہے۔ ۱۲/ مہینے بعد اس کا لاٹری نمبر ختم (Expire) کر دیا جاتا ہے۔
اب آپ ہماری رہنمائی فرمائیں کہ یہ تجارت حلال ہے یا حرام؟
جواب نمبر: 15676801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 359-275/B=3/1439
یہ لاٹری ایک قسم کا جوا اور قمار ہے۔ اور قمار کی حرمت قرآن سے ثابت ہے۔ یہ قطعی حرام و ناجائز ہے۔ جس نے جس قدر پیسہ جمع کیا ہے اس کو پورا پورا پیسہ ملنا چاہئے کم یا زیادہ ملنے پر یہ لاٹری بزنس ناجائز ہو جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند