متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 156258
جواب نمبر: 156258
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:309-504/H=5/1439
اگر ضرورت ہو اور جسم کے کسی حصہ کے بال اُسی شخص کے جسم کے دوسرے حصہ میں لگادیئے جائیں تو اس کی گنجائش ہے، پھر اگر لگائے گئے بال جسم سے اس طرح ملصق ہوجائیں کہ علیحدہ نہ کیے جاسکیں تو ان پر مسح وغیرہ درست ہوجاتا ہے اوراگر جسم سے چپکے ہوئے نہ ہوں بلکہ علیحدہ ہوجاتے ہوں کہ جب چاہیں ان کو الگ کرلیں تو ان بالوں پر مسح وغسل درست نہ ہوگا بلکہ ان کو اتار کر مسح وغسل واجب ہوگا اور مسح وغسل درست پر بھی نماز بھی درست ہوجائے گی، اگر وہ بال دوسرے شخص کے یا خنزیر کے ہوں تو ان کو لگانا لگوانا جائز نہیں ہے اور بازار میں مصنوعی بال اگر انسان وخنزیر کے علاوہ کے ہوں تو ان کو لگانے اور لگوانے کی گنجائش ہوگی وضو غسل اور نماز کا مسئلہ اس صورت میں بھی وہی ہے کہ جو اوپر لکھ دیا گیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند