متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 155710
جواب نمبر: 155710
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:118-175/sn=3/1439
”پنشن“ درحقیقت عطیہ ہے، اجرتِ عمل نہیں ہے اور ایسے شخص یا ادارے کی طرف سے پیش کردہ عطیہ لینے کی گنجائش ہے، جس کا مملوکہ غالب مال حلال ہو، بینک کا بنیادی کاروبار اگرچہ ”سود“پر مبنی ہوتا ہے؛ لیکن اس کا جو مجموعہ سرمایہ ہوتا ہے اس میں سود کی آمدنی نسبةً کم ہوتی ہے اور دیگر مال (مثلاً ڈیپازیٹرس کی جمع کردہ رقمیں )جو بہ حکم قرض ہیں) اور بینک کا اصل سرمایہ اس طرح مباح خدمات کی اجرتیں) نسبةً زیادہ ہوتا ہے؛ اس لیے صورتِ مسئولہ میں آپ کے والد کے لیے سابقہ ملازمت کے باعث بینک کی طرف سے ملنے والی پنشن لینے کی گنجائش ہے۔ (دیکھیں: فتاوی عثمانی، ۳/ ۳۹۴تا ۳۹۶، ط: کراچی، کتاب الاجارہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند