• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 155383

    عنوان: ایسی كمپنی میں پیسے لگانا جو پیسے لے كر تھوڑا كم یا زیادہ كركے چار مہینے میں پورا پیسہ واپس كردیتی ہے؟

    سوال: بنگلور میں ایک مسلم کی کمپنی ہے"ambidant" کے نام سے، مسلم لوگ اس میں اپنا پیسہ انویسٹ کرتے ہیں۔ فرض کرو کہ اس میں کسی نے 100,000 روپئے انویسٹ کیا تو وہ چار مہینے میں پورا واپس کر دیتے ہیں، ہر مہینہ میں36000 روپئے سے تھوڑا کم یا زیادہ۔ کبھی فکس اماوٴنٹ نہیں دیتے، وہ کہتے ہیں کہ ہمارا بزنس حلال ہے۔ جو سرٹیفکیٹ وہ لوگوں کو دیتے ہیں اس میں بھی حلال لکھا ہوتا ہے۔ میرے ایک رشتہ دار نے بھی وہاں پیسہ انویسٹ کیا ہے، جب انہوں نے کمپنی کے مالک سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ کمپنی اصل ملکیت بیرونی ایکسچینج (foreign exchange) میں انویسٹ کرتی ہے۔ عید سے پہلے انہوں نے سپر مارکیٹ بھی کھولا ہے، کیا میں بھی اس میں انویسٹ کر سکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 155383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 115-143/B=2/1439

    صورت مسئولہ میں اس طرح کی کمپنی میں پیسے انوسٹ کرنا اور نفع حاصل کرنا جائز نہیں یہ سود میں داخل ہے مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے۔

    نوٹ: اگر بطور قرض پیسے انوسٹ کیا ہے تو ا س کا یہی حکم ہے اور اگر کسی دوسری غرض سے انوسٹ کیا ہے تو اس کی تفصیل لکھ کر حکم معلوم کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند