• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 155038

    عنوان: تصویر کاغذ پر چھاپنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء اسلام مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ملک میں چند علماء جو انتخابات کیلئے پوسٹر چھپواتے ہیں تو ان پوسٹر پر علماء کی تصاویر وغیرہ چھپواتے ہیں، اور دلیل یہ دیتے ہیں، کہ آج کے دور کی ضرورت ہے ،کیا یہ عمل ان کا تصویر کے جواز کیلئے شرعی دلیل ہے یا نہیں؟اور یہ معاملہ اس قدر بڑھ گیا ہے کہ جہاں کوئی جلسہ وغیرہ بھی ہو تو تمام راستے وگلیاں ان فلیکس کے تصاویر اور پوسٹرز سے بھری ہوتی ہیں۔اور ہر طرف تصاویر کا سماء چھایا ہوتا ہے ۔ لہذا اب عوام میں اور خواص سب کے سب اس مرض میں مبتلاء ہو کر کھلے عام تصاویر میں کوئی عار تک بھی محسوس نہیں کرتے ۔مسئلہ کا حکم شرعی بتا کر ہمیں آگاہ کریں۔شکریہ

    جواب نمبر: 155038

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:19-15/M=2/1439

    انتخابات کے موقع پر پوسٹروں پر تصاویر چھپوانے کی وباء بہت عام ہوگئی ہے، شریعت میں صرف ضرورت شدیدہ کی بنا پر تصویر کی گنجائش ہے جیسے پاسپورٹ یا آئی ڈی وغیرہ بنوانے کے لیے، الیکشن کے موقع پر تشہیر کا مقصد تصویر کے بغیر بھی پورا ہوسکتا ہے،اس لیے یہ شرعی ضرورت میں داخل نہیں، پس تمام مسلمانوں کو بالخصوص علماء کو ممنوعہ تصا ویر چھپوانے اور ان کو راستوں میں لٹکانے سے اجتناب لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند