• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 154895

    عنوان: سودی لون لے کر کاروبار کرنے والے پارٹنر کے ساتھ کاروبار کرنا جائز ہے ؟

    سوال: سوال: مجھے معلوم ہے کہ میرا پارٹنر بینک سے 50 ہزار روپے لون لے کر کاروبار میں پیسہ لگا رہا ہے اور میں اپنی حلال کمائی 50 ہزار روپے لگا رہا ہوں ساتھ ہی یہ بھی طے شدہ ہے کہ دونوں کا نفع آدھا آدھا یعنی 50 فیصد ہوگا، 1 لاکھ روپے کی لاگت سے شروع ہوئے کاروبار میں ہمیں 2 لاکھ کا نفع ہوتا ہے تو 1 لاکھ اس کا ہوگا اور 1 لاکھ میرا تو کیا میرا 1 لاکھ روپیہ حلال ہے ؟ جبکہ مجھے معلوم ہے کہ وہ سودی لون لے کر میرے ساتھ کاروبار کررہا ہے اور سود کی رقم بھی وہی ادا کرے گا مجھے اپنے نفع میں سے پورا پورا نفع ملے گا، سود کی رقم مجھے نہیں بھرنا پڑے گی. ایسے پارٹنر کے ساتھ کاروبار کرنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 154895

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:8-5/M=2/1439

    صورت مسئولہ میں اگر اصل کاروبار حلال ہے اور شرکت کا معاملہ شرعی اصولوں کے مطابق ہے تو نفع حلال رہے کا لیکن ایسے پارٹنر کے ساتھ کاروبار کرنا جس کے بارے میں بالیقین معلوم ہو کہ وہ بینک سے سودی لون لے کر کاروبار میں پیسہ لگارہا ہے، یہ بہتر نہیں اس سے احتراز کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند