متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 154878
جواب نمبر: 15487801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:11-16/H=2/1439
شرعاً یہ عقیدہ درست نہیں، قرآن کریم حدیث شریف سے دور دور تک کہیں اس عقیدہ کی تائید بھی نہیں ملتی اللہ پاک اس قسم کے عقائد فاسدہ ونظریاتِ باطلہ سے مسلمانوں کی حفاظت فرمائے۔ آمین
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بتوں کا خریدنا اور بیچنا کیسا ھے، میرے ایک دوست اکثر پرانےچھوٹے بت خریدتے ھیں اور بیچھتے ھیں، بعض اوقات کافروں کو بھی آثار قدیمہ کے طور پربیچھتے ھیں،کمائی کیسی ھے اس کام کی،(2)آج کل ھر کسی کے گھر میں نا جائز تصویریںھیں،اکثر ڈبوں کے ساٹھ آتے ھیں جب وہ کوئی چیز خریدتے ھیں، ان کے گھر جانا کیسا ھے۔(3) اگر کوئی لوگوں کی تصویریں ضایع کر دے،یا پھاڑ کر دے تو کیا اس کو تاوان دینا پڑیگا مثلاً کاغذ ،رنگ وغیرہ کے(4)راستوں کی تصویروں(عورتوں کے تصوہروں کے علاوہ) کے دیکھنے کا کیا حکم ھے،ابتلائے عام ھے آج کل(5)تصویر کے شرعی احکام مفتی محمد شفیع صاحب صفحہ 86 میں لکھا ھے کہ"لیکن اگر ناقص تصویر میں چھرہ موجود ھو خواہ باقی بدن نہ ھو تو ایسی تصویر کا استعمال اکثرفقھ کے نزدیک جائز نھیں،مگر بعض حضرات حنفیہ اور اکثر مالکیہ اس کت استعمال کو جائز فرماتے گیں" یھاں سر کے ساتھ اور زیادہ سے زیادہ کیا ھو کہ تصویر ناقص رھے گی اور ان کے ھاں آستّعمال جائز ھوگا...؟؟؟
9672 مناظرٹی وی ، سی ڈی دیکھنا درست ہے یا کہ نہیں؟ اگر نہیں تو مولانا لوگ سی ڈی کیوں بنوا کر بیچتے ہیں جیسے آپ کے یہاں کے قاری صاحب کی سی ڈی رائج ہے؟
2123 مناظرجو شخص جادو ٹونا کسی دوسرے پر کرتاہے تو اس انسان کے لیے کیا تاکید ہے اوراس پر کیاگناہ ہوگا؟ (۲) اور اگر جادو ٹونا کسی اچھے کام کے لیے کیا جائے جیسے کہ کسی لڑکے کا دماغ بہت ہلکا ہے جو تھوڑی تھوڑی بات پر کسی پر بھی ہاتھ اٹھا دیتا ہے اور کئی مواقع ہوتے ہیں جیسے کوئی پاگل ہویا کسی کے اندر جن یا چڑیل جس کو کہا جاتا ہے۔
2489 مناظرپلے اسٹور میں پیسے ڈال کر نفع کمانا
1247 مناظرمیں
ایک بڑی کمپنی میں کام کررہا ہوں، اس لیے میرے بہت سارے مسلم اور غیر مسلم دوست
ہیں۔ اگر غیر مسلم دوست مجھ کو کوئی چیز دیتے ہیں جیسے پرساد یا اسی جیسی اور کوئی
چیز تو کیا میں اس کو کھاسکتاہوں یا نہیں؟ برائے کرم حدیث کی روشنی میں جواب عنایت
فرماویں۔
میں قرآن اور حدیث کی روشنی میں فتوی لینا چاہتاہوں۔ پیشہ کے اعتبار سے میں ایک ڈاکٹر ہوں۔ میرے پاس کوئی ڈگری یا ڈپلوما نہیں ہے۔ میں مریضوں کودوا اپنے ماسٹر کے بورڈ کے تحت دیتاہوں۔میں مریضوں کودوا دینے کا یہ کام اپنے ماسٹر کی اجازت سے کرتاہوں۔ میں اس کام سے پیسہ کماتاہوں۔ قانونی طور پر یہ کام درست نہیں ہے کیوں کہ میں نے کوئی بھی طبی کتاب نہیں پڑھی ہے اور میں کبھی بھی کسی میڈیکل کالج میں نہیں پڑھا ہوں۔ بہت سی مرتبہ مجھے گورنمنٹ میڈیکل آفیسروں کو اپنا کلینک چلانے کے لیے پیسہ دینا پڑتا ہے۔ ہندوستان کا قانون مجھے اور میری طرح کے دیگر ڈاکٹروں کو جھولا چھاپ ڈاکٹر کہتاہے۔ یہ میری صورت حال ہے اور میرے سوالا ت درج ذیل ہیں:
(۱)کیا یہ پیسہ جو کہ میں اوپرمذکور طریقہ پرکماتاہوں میرے لیے حلال ہے یا حرام ہے؟ (۲)کیا اسلام میں کوئی شرط ہے کہ میں ان سب کے باوجود بھی اپنا کلینک گورنمنٹ میڈیکل آفیسروں کو رشوت دے کر کے چلا سکتا ہوں؟ (۳)اگر اسلامی قانون کے مطابق ....
3043 مناظر