• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 153445

    عنوان: کیا ایسی سرف کو استعمال کرنا جائز ہے ، جس میں معلوم نہ ہو کیا ملا ہوا ہے ؟

    سوال: کسی نے مجھے کہا کہ ایریل سرف ٹھیک نہیں ہے ، یعنی اس میں حرام چیزیں ملائی جاتی ہیں۔ میں نے تحقیق کے لیے کمپنی کو ای میل لکھی۔ جواب یہ آیا کہ "ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ جو اجزاء استعمال کیے جاتے ہیں وہ کیمیکل اور درخت و پودوں سے حاصل کیے گئے ہوں، لیکن بعض دفعہ جب سبزیوں یا پودوں سے نہیں ملتے تو ہم جانورں سے حاصل شدہ کو استعمال کرتے ہیں۔ کیا ایسی سرف کو استعمال کرنا جائز ہے ، جس میں معلوم نہ ہو کیا ملا ہوا ہے ؟ اگر جائز نہیں، تو ان کپڑوں کا کیا کریں جو اس سرف سے دھوئے ہیں؟ اگر کوئی ایسی سرف ہو جس میں ایسے اشیاء استعمال کیے جائیں جو جانورں سے حاصل کیے گئے ہوں، چاہے گوشت، ہڈی یا چربی سے ، تو اس سرف سے کپڑے ناپاک ہو جائیں گے ؟ جزاک اللہ خیراً۔

    جواب نمبر: 153445

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1107-912/D=11/1438

    کمپنی والے کبھی جانوروں سے حاصل شدہ اجزا بھی استعمال کرتے ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ اجزا کن جانوروں کے ہوتے ہیں نیز مذبوح جانور کے یا میتہ کے نیز درمیان میں انقلاب ماہیت کا عمل تو نہیں پایا جاتا یہ سب باتیں تحقیق طلب ہیں۔

    بالفرض اگر نجس جز ہی شامل کیا جاتا ہو تو پانی سے بار بار دھونے کے وقت جب صابن کا اثر زائل ہوا تو نجاست کا اثر بھی یقینا زائل ہوجائے گا اور کپڑے پاک ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند