• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 153014

    عنوان: ریپئرنگ کے کام میں کتنا نفع لینا چاہئے؟

    سوال: میں امریکہ میں موبائل کی دوکان پر کام کرتا ہوں، یہاں پر جب لوگ موبائل کسٹمر سے خریدتے ہیں تو کم پیسوں میں خریدتے ہیں لیکن جب وہ بیچتے ہیں تو زیادہ نفع لیتے ہیں۔ اور ایک چیز میں کسٹمر کو ۲۰/ روپئے میں بیچتا ہوں تو وہ ہی چیز دوسرے کسٹمر کو ۱۰/ روپئے میں دینا پڑتا ہے، اگر وہ زیادہ بات کرے تو کیا یہ طریقہ درست ہے؟ اور ریپئرنگ کے کام میں مجھے کتنا نفع لینا چاہئے؟ کیونکہ ہنر ہر کسی کو نہیں ہوتا، اس لیے مجھے کتنا نفع لینا چاہئے؟

    جواب نمبر: 153014

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1192-1092/B=11/1438

    نفع لینے کے سلسلہ میں شریعت نے کوئی حد مقرر نہیں کی ہے بازار میں عام طور پر جس نفع کے ساتھ لوگ فروخت کرتے ہیں، آپ بھی اُتنا ہی لے سکتے ہیں، ہاں غبن فاحش نہ ہو یعنی بہت بے تکا اور اندھا دھند نفع لینا اور گاہک کے کپڑے اتار لینا یہ بہت بے مروتی اور ظلم وزیادتی کی بات ہے، ریپیرنگ میں اجرت بھی بازار بھاوٴ کے حساب سے لینی چاہیے، اور کسی سے کچھ کم کسی سے کچھ زیادہ اجرت یا نفع لینے میں کوئی حرج نہیں، آپ کا نفع حلال وپاک ہے اور جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند