• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 149016

    عنوان: چوری ہونے كے بعد واپس ملنے والی چیزوں میں كچھ سامان ہمارا نہیں‏، اس كا كیا حكم ہے؟

    سوال: ہمارے گھر ڈکیتی ہوئی جس میں اندازے کے مطابق ۱۶/ سے ۱۷/ لاکھ کا سامان ڈاکو لے گئے تھے، جس کی رپورٹ / ایف آئی آر ہم نے پولیس اسٹیشن میں درج کروائی تھی، اس کے بعد پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے سامان بازیاب کروا لیا، پھر ہمیں بلواکر اس میں سے شناخت کروایا گیا، اس سامان میں سے تقریباً گیارہ سے بارہ ہزار کا سامان ملا جو کہ ہمارا تھا، اس کے بعد پولیس نے ہمیں کہا کہ کچھ اور سامان ملا ہے اور ہمارے پاس اور کوئی دعوی دار نہیں، ایک آپ ہیں اور ایک اور ہیں، لہٰذا ہم آپ دو لوگوں کو برابر کا دے دیتے ہیں، کیونکہ یہ سامان پولیس نے اپنی رضا و رمرضی سے دیا تھا تو میں لے آیا لیکن یہ میرا نہیں ہے، اس صورت حال میں اس سامان کو میرے لیے استعمال کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی رہمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 149016

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 758-743/L=6/1438

    صورتِ مسئولہ میں چونکہ یہ بات واضح ہے کہ زائد سامان آپ کا نہیں ہے؛ بلکہ کسی دوسرے کا ہے؛ لہٰذا آپ کے لیے اس سامان کا استعمال جائز نہیں، آپ اس سامان کو اپنے پاس محفوظ رکھیں اور مالک کا پتہ لگاتے رہیں اور جن ذرائع سے اس کا اعلان ہو سکتا ہو ان کے ذریعے اس کی تشہیر کراتے رہیں اور جب مالک کے ملنے سے مایوسی ہو جائے تو مالک سامان کی طرف سے فقراء وغیرہ پر صدقہ کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند