• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 1350

    عنوان: اللہ کے نام کے ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا نام فریم میں لگانے پر بھونڈے انداز میں تبصرہ کرنے والے کا حکم

    سوال: ہم لوگ ایک پروگرام میں شامل تھے۔ ایک صاحب جو رئیس زادے ہیں ، اللہ پاک نے انہیں بہت دولت سے نوازا ہے، انھوں نے سبھی مہمانوں کے سامنے یہ بات کہی کہ مجھے یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ لوگ اللہ کے نام کے ساتھ محمد کا نام فریم میں کیوں لگاتے ہیں۔ پھر اس نے مثال دیا کہ میری اتنی بڑی کمپنی ہے ، میں اپنے نام کے ساتھ اپنے چپراسی کا نام لگاؤں گا تو کیسا لگے گا؟ میرا سوال یہ ہے کہ ایسے جملے بولنے والے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس انسان کی نیت کچھ بھی ہو مگرکیا ایسا بولنے والا مسلمان یا ایمان والا ہوسکتا ہے؟

    جواب نمبر: 1350

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 414/ د= 414/د

     

    حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے محبوب تمام نبیوں کے سردار اور تمام انسانوں اور فرشتوں میں سب سے افضل اور اشرف ہیں، اللہ تعالیٰ کے رسول ہونے کے ساتھ اللہ کے بندے بھی ہیں کلمہ میں ہرمسلمان اقرار کرتا ہے ?عبدہ ورسولہ? اور اللہ تعالیٰ ساری کائنات کے خالق مالک رب حاکم ہیں، اپنی ذات و صفات میں تنہا تمام صفات کمالیہ کے جامع ہرنقص و عیب سے پاک ہیں۔ معبود برحق تنہا اللہ کی ذات ہے جب کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مقام عبدیت کے ذریعہ امتیاز خاص عطا کیا گیا ہے، ?اَسْرَی بِعَبْدِہ? فرمایا یعنی اپنے خاص الخاص بندہ کو رات و رات سفر کرایا۔

    ?باخدا دیوانہ باش و بامحمد ہوشیار? یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام و مرتبہ کی تعبیر اوراظہار شان میں بہت ادب ملحوظ رکھنا چاہیے اور حاضر دماغی سے بات کہنی چاہیے، مبادا کوئی بے ادبی کا کلمہ زبان سے نہ نکل جائے۔ سوال میں مذکور شخص نے جس انداز سے تقابل کی بات کی ہے اس سے بے ادبی کا ایہام ہوتا ہے۔ اس سے احتیاط کرنی چاہیے۔ جب کہ اللہ تعالیٰ نے خود حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام نامی اسمِ گرامی شہادتین، اذان، اقامت میں ہرجگہ ساتھ ساتھ ذکر کرنے کا حکم دیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند