• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 1337

    عنوان:

    کیا کپڑوں یا بدن پر الکوہل والی پرفیوم لگانا شرعاً جائز ہے؟ کیا اس سے نماز ہوجاتی ہے؟

    سوال:

    کیا کپڑوں یا بدن پر الکوہل والی پرفیوم لگانا شرعاً جائز ہے؟ کیا اس سے نماز ہوجاتی ہے؟

    جواب نمبر: 1337

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 245/ ل= 245/ ل

     

    الکوہل شراب کاخلاصہ ہوتاہے جوشراب گیہوں، گنے، آلو، کوئلے، سبزی اورپٹرول وغیرہ سے بنائی گئی ہو اس سے تیار شدہ الکوہل کو اگر پر فیوم یادوامیں ملایا گیا ہوتو اس پرفیوم کے استعمال کرنے کی گنجائش ہے اور اس سے نماز ہوجاتی ہے اوراگرانگور کی کچی شراب انگور کی پکی شراب منقہ اورکجھور کی بنی ہوئی شراب سے الکوہل تیارکی گئی ہے اوروہ پرفیوم میں ملائی گئی ہے تو اس کااستعمال ناجائز ہوگاکیوں کہ اس کا ایک قطرہ بھی نجس اورحرام ہے اور اگر کپڑے میں گلٹ کے ایک روپیہ سے زائد لگ جائے تو نماز نہ ہوگی۔ آج کل عام طور پرگیہوں ،آلو، سبزی، کوئلے اورپٹرول سے بنی ہوئی شراب کا خلاصہ الکوہل تیارہوتا ہے اس لیے اس کی آمیزش ہو تو ایسے پرفیوم کے استعمال کی گنجائش ہے وبہذا یتبین حکم الکحول المسکرة التی عمت بہا البلوی الیوم فانہا تستعمل فی کثیر من الادویة والعطور والمرکبات الاخری فا نہا ان اتخذت من العنب اوالتمرفلا سبیل الی حلتہا اوطہارتہا وان اتخذت من غیرہما فا لامر فیہا سہل علی مذہب ابی حنیفة وان معظم الکحول التی تستعمل الیوم فی الادویة والعطور وغیرہما لاتتخذ من العنب اوالتمر وانماتتخذ من الحبوب والقشور اوالبیترول وغیرہ وحینئذ ہناک فسعة فی الاخذ بقول ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی عند عموم البلوی (تکملہ فتح الملہم :۳/۶۰۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند