• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 13132

    عنوان:

    سورہ نساء کی آیت نمبر ۳۲/ میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ مرد وں اورعورتوں دونوں کو کمانے کا حق ہے، اس کا مطلب ہے کہ عورت بھی اپنی روزی کمانے کے لیے جائز ذریعہ اختیار کرسکتی ہے۔ لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ آیت اعمال یا اخلاق کے ساتھ خاص ہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا اعمال میں جائز پیشے آتے ہیں یا نہیں؟

    سوال:

    سورہ نساء کی آیت نمبر ۳۲/ میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ مرد وں اورعورتوں دونوں کو کمانے کا حق ہے، اس کا مطلب ہے کہ عورت بھی اپنی روزی کمانے کے لیے جائز ذریعہ اختیار کرسکتی ہے۔ لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ آیت اعمال یا اخلاق کے ساتھ خاص ہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا اعمال میں جائز پیشے آتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 13132

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1204=932/ھ

     

    حدودِ شرعیہ میں رہتے ہوئے اپنے مناسب کوئی جائز پیشہ اختیار کرلے بشرطیکہ کسی مفسدہ کا اورخرابی کا اندیشہ نہ ہو، عفت پاکدامنی پوری طرح محفوظ رہے تو عورت بھی اختیار کرسکتی ہے، باقی اس مضمون کو واضح طور پر آیت مبارکہ میں بیان نہیں فرمایا گیا (جیسا کہ آپ نے سمجھا ہے) اس کے برخلاف کچھ لوگ جو کچھ آپ سے کہتے ہیں وہ مضمون درست ہے، البتہ شرائط وتفصیل بالا کو ملحوظ رکھ کر عورت کمائی کا ذریعہ اختیار کرلے تو اعمال صالحہ میں اس کو شمار کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند