• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 9546

    عنوان:

    میں گزشتہ آٹھ سال سے سعودی عرب میں کام کررہا ہوں مالی حالات کی وجہ سے اس مدت میں میں نے حج نہیں ادا کیا۔ الحمد للہ اب میری مالی حالت آرام دہ ہے اوران شاء اللہ اس سال اپنی بیوی کے ساتھ میں حج کرنے جارہا ہوں۔میرے والدین الحمد للہ زندہ ہیں اوروہ پاکستان میں رہتے ہیں۔ میرے دوبڑے بھائی ہیں ایک سعودی میں کام کررہاہے جب کہ دوسرا پاکستان میں کام کررہا ہے اورہمارے والدین کی خدمت کررہا ہے۔ اب اوپر مذکورصورت حال کو دھیان میں رکھتے ہوئے میرے والد صاحب مجھے حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ پہلے تم میرے حج کا انتظام کرو اس کے بعد تم ادا کرو بصورت دیگر تمہاراحج قبول نہیں ہوگا۔ برائے کرم تفصیل سے لکھیں کہ اس طرح کی صورت حال میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ اورنیز کیا اسلام میرے والد صاحب کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ مجھے حج کرنے سے روکیں؟ برائے کرم اس فقہ کا نام لکھیں جس میں آپ جواب دیں۔

    سوال:

    میں گزشتہ آٹھ سال سے سعودی عرب میں کام کررہا ہوں مالی حالات کی وجہ سے اس مدت میں میں نے حج نہیں ادا کیا۔ الحمد للہ اب میری مالی حالت آرام دہ ہے اوران شاء اللہ اس سال اپنی بیوی کے ساتھ میں حج کرنے جارہا ہوں۔میرے والدین الحمد للہ زندہ ہیں اوروہ پاکستان میں رہتے ہیں۔ میرے دوبڑے بھائی ہیں ایک سعودی میں کام کررہاہے جب کہ دوسرا پاکستان میں کام کررہا ہے اورہمارے والدین کی خدمت کررہا ہے۔ اب اوپر مذکورصورت حال کو دھیان میں رکھتے ہوئے میرے والد صاحب مجھے حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ پہلے تم میرے حج کا انتظام کرو اس کے بعد تم ادا کرو بصورت دیگر تمہاراحج قبول نہیں ہوگا۔ برائے کرم تفصیل سے لکھیں کہ اس طرح کی صورت حال میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ اورنیز کیا اسلام میرے والد صاحب کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ مجھے حج کرنے سے روکیں؟ برائے کرم اس فقہ کا نام لکھیں جس میں آپ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 9546

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 43=42/ ل

     

    اگر آپ پر حج فرض ہوچکا ہے تو آپ اپنے والدین کی اجازت کے بغیر بھی حج کرسکتے ہیں، اور آپ نے حج اگر ارکان واجبات کی رعایت کرتے ہوئے کیا ہے تو آپ کا حج ان شاء اللہ مقبول بھی ہوگا۔ آپ کے والد صاحب کا آپ کو بغیر کسی مجبوری کے منع کرنا درست نہیں۔ آئندہ آپ کوشش کریں کہ آپ کے والد صاحب بھی کسی طرح حج ادا کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند