عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 67592
جواب نمبر: 6759201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 752-738/Sd=9/1437 آپ کی ساس کی بہن آپ کے لیے نامحرم ہیں، اگر ان کا کوئی محرم ساتھ میں نہیں ہے، تو ان کا آپ کے ساتھ جانا صحیح نہیں ہے، حج کے سفر کے لیے ساتھ میں کسی محرم کا ہونا ضروری ہے۔، البتہ ساس کے ساتھ جاسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
لاعلمی میں بغیر وضو طوافِ زیارت كرلے تو كیا حكم ہے؟
12997 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ کیا مکہ، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ ایک حکم میں ہیں؟ میں اس سال 30 نومبر کو حج کو جا رہا ہوں اور 21 دسمبر کو مدینہ شریف جاؤں گا ،تو کیا مجھے مکہ، منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں نماز مکمل پڑھنی ہوگی یا قصر کرنا ہوگا؟ برائے کرم جلدی سے جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں، تاکہ میرا اور میری طرح ہزاروں لوگوں کا مسئلہ حل ہوجائے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سعودی علماء نے ایک ہونے کا فیصلہ دے دیا ہے۔ برائے کرم مسئلہ کو حل فرما دیجئے۔
3123 مناظرشوال، ذی قعدہ، ذی الحجہ کے مہینے میں اپنے مرحوم رشتہ داروں کے ایصال ثواب کے لیے عمر ہ کر نا کیسا ہے؟
1459 مناظر(۱) ایک آدمی نے نماز میں درود ابراہیم نہیں پڑھا (بھول گیا)تو کیا اس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ کیا درود ابراہیم میں سیدنا کا اضافہ صحیح ہے یا نہیں؟ کچھ لوگ صحیح کہتے ہیں اور کچھ، نہیں تفصیل سے بتائیں۔(۲) مسجد نبوی کی زیارت کی تفصیل بتائیں کس طرح سرکار کے روضہ کے پاس دعا کریں کس طرح سلام پڑھیں؟ دعا کے اور سلام کے مکمل الفاظ عنایت فرماویں تو بڑی نوازش ہوگی۔(۳) دعا قبلہ کی طرف رخ کرکے کریں یا پھر روضہ مباک کی طرف رخ کرکے کریں (اس کی اگر تفصیل بتادیں تو بہت مہربانی ہوگی)یعنی عملی طریقہ؟(۴) اگر فجر کی نماز چھوٹ جائے تو کیا اس کی قضا صرف دو فرض پڑھیں گے یا دو سنت بھی؟ یہ سوال ان لوگوں کے لیے ہے جو اکثر فجر جماعت کے ساتھ نہیں پڑھتے اور اس کی قضا کرتے ہیں۔
2829 مناظرکورونا کی وجہ سے حج فرض ادا نہ كیا جاسكے تو حكم ہے؟
18371 مناظراسلام
اس شخص کے بارے میں کیا کہتا ہے جس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دیا اور ان بچوں کی پریشانی
حل کئے بغیر حج کو جارہا ہے جو کہ اس کی اس بیوی سے ہیں جس کو اس نے پچیس سال پہلے
طلاق دے دیا تھا۔ان پریشانیوں سے مراد پراپرٹی کی تقسیم ، اور تعلیم اور ان کی خبر
گیری وغیرہ ہیں۔
حوالہ: حج و عمرہ عنوان کے تحت ، سوال و
جواب نمبر: 9267 تاریخ 27.12.2008، مسئلہ قصر و اتمام۔ عرض ہے کہ اس سلسلہ میں
کتاب ?انوارمناسک (مولفہ: حضرت مفتی شبیر احمد قاسمی) کے صفحات 454تا 462ملاحظہ
فرمائیں جس میں مفتیان و علمائے کرام دیوبند، ہند و پاک، اور مدرسہ صولتیہ ، مکہ
معظمہ کے جدید فتاوی شامل ہیں جن کی رو سے منی، عرفات و مزدلفہ میں اتمام کرنا
ہوگا۔ ?انوار مناسک? کی تقریظ لکھنے والوں میں درج ذیل حضرات شامل ہیں:(۱)حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری،
استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند (۲)حضرت
مولانا نعمت اللہ صاحب، استاد حدیث دارالعلوم دیوبند۔