• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 67245

    عنوان: نفس وجوب و اداء وجوب میں فرق

    سوال: امید ہے کہ آپ بخیروعافیت ہوں گے ۔ ایک مسئلہ درپیش تھا کہ کسی بھی عبادت کے آدمی کے ذمہ میں واجب ہونے کے لیے نفس وجوب اور اداء وجوب دونوں کا متحقق ہونا ضروری ہے یا صرف نفس وجوب کا تحقق کافی ہے ؟ مثلا ایک آدمی 2013 میں نصاب کا مالک ہوا اور اس پر حج کا اداء کرانا واجب ہوا{یعنی اسکے حق میں نفس وجوب متحقق ہوگیا}اس آدمی نے کوتاہی کئے بغیر حج کا فارم اسی سال{2013}میں بھردیا لیکن اسکو حکومت کی جانب سے ویزا نہیں ملا، اس نے آئندہ سال{2014}میں بھی فارم بھرا لیکن پھربھی نہیں ہوا {2015}میں بھی اسی طرح ہوا اب اس آدمی کا انتقال ہوگیا تو چونکہ حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے یہ آدمی معذور تھا، اس لیے اس کے حق میں اداء وجوب نہیں پایا گیا تو اب اس آدمی پر مرتے وقت حج کی وصیت کرنا ضروی ہوگا؟ اسی طرح دیگر تمام عبادات میں؟

    جواب نمبر: 67245

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 845-709/D=11/1437 کسی بھی عبادت کے ذمہ میں واجب ہونے کے لیے صرف نفس وجوب کا تحقق کافی نہیں بلکہ نفس وجوب اور وجوب اداء دونوں کا تحقق ہونا ضروری ہے، لہذا نفس وجوب کا تحقق ہونے کے بعد اگر ادائیگی کی شرعاً وہاں تک پہنچنے کی قدرت نہیں پائی گئی خواہ حکومت کی طرف سے رکاوٹ کی بنا پر تو وجوب اداء کا تحقق نہیں ہوگا۔ مالی استطاعت کی صورت میں زندگی سے مایوس ہونے کے وقت اپنی طرف سے حج کی وصیت کرنا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند