• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 67073

    عنوان: عورت کے لیے کسی محرم کے بغیر عمرہ کے لیے جانا جائز نہیں ہے

    سوال: میری والدہ اکثر بیمار رہتی ہیں، اس لیے وہ ایک مرتبہ عمرہ کرنا چاہتی ہیں، انہوں نے ہر چیز تیار کر رکھی ہے، مگر پیسے کی کمی وجہ سے وہ تنہا عمرہ کرنے جاسکتی ہیں یا عمرہ کرنے والوں کے گروپ میں جاسکتی ہیں؟جیسے کہ آج کل ٹریویل ایجنسیاں گروپ میں عمرہ کرانے کی سروس پیش کرتی ہیں ۔ میرے دوست کی دادی نے تنہا عمرہ کیا ہے لیکن نامعلوم لوگوں کے گروپ میں، ان کے ساتھ کوئی رشتہ دار نہیں تھا تو کیا یہ جائز ہے؟

    جواب نمبر: 67073

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 888-804/SD=10/1437

    عورت کے لیے کسی محرم کے بغیر عمرہ کے لیے جانا جائز نہیں ہے، اس لیے آپ کی والدہ کے لیے تنہا یا محرم کے بغیر نامحرم لوگوں کے گروپ میں عمرہ کے لیے جانا جائز نہیں ہے۔ عن أبي سعید الخدري رضي اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لایحل لامرأة توٴمن باللہ والیوم الآخر أن تسافر سفراً یکون ثلاثة أیام فصاعداً إلا ومعہا أبوہا، أو أخوہا، أو زوجہا، أو ابنہا، أو ذو محرم منہا․ (صحیح البخاري رقم: ۱۱۹۷، صحیح مسلم رقم: ۸۲۷، سنن أبي داوٴد رقم: ۱۷۲۶، سنن ترمذي رقم: ۱۱۶۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند